اس تصویر میں ایک فیملی کسی ہوٹل میں کھانا کھاتے ہوئے دکھائی گئی ہے۔ کھانا کھانا تو اتنی اہم اور چونکا دینے والی بات نہیں۔ ذرا اسی تصویر کے بائیں طرف دیکھئے، دو معصوم بچے کرسیوں کے منہ دوسری طرف کر کے بیٹھے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔ یہ اس فیملی کے ملازم ہیں۔فیملی کے سربراہ نے یہ مناسب نہیں سمجھا کہ انھیں ساتھ بٹھایا جائے یا الگ سے انھیں بھی کھانا دے دیا جائے۔ہم کس قدر اخلاق سے گر گئے ہیں، اس تصویر کی ایک بصری جھلک ہمیں شرمندہ کر دیتی ہے۔ پچھلے دنوں صوبہ خیبر بختون خواہ کے محکمۂ تعلیم کے ایک آفیسر نے کچھ اسی قسم کی حرکت کی۔ یہ موصوف اسلام آباد بچوں کی شاپنگ کے لیے آئے تھے جو پشاور سے اسلام آباد تک ایک ملازم بچے کو کار کی ڈکی میں بٹھا کے لائے حالاں کہ اندر جگہ بھی موجود تھی۔ بچہ سارے راستے خوف اور سہمے ہوئے سفر کرتا رہا۔ اس تصویر کے آئینے میں اپنے اندر جھانکیے۔ شاید ہم ایسی سفاک حرکات کرنے زیادہ ماہر ہوں۔
Related Articles
معاصر اسلامی نظریہ کے بعض اہم مسائل
9th December 2016
طارق احمد صدیقی
مطالعۂ خاص و فکر افروز
Comments Off on معاصر اسلامی نظریہ کے بعض اہم مسائل
معاصر اسلامی نظریہ کے بعض اہم مسائل (طارق احمد صدیقی) اس میں کوئی شک نہیں کہ روایتی اصولِ شریعت کی رو سے ذی روح کی تصویر کشی مطلقاً حرام ہے اور مستثنیات کو چھوڑ کر […]
پاکستانی ایلیٹ؟
وہ بے رحمی جیسے قذافی خطبہ دیتے تھے کہ دار دار، بیت بیت، شبر شبر اور زنقہ زنقہ موجود ہے۔ اور اس میں کمی لانے کے لیے ابتدائی اقدامات elite نے ہی کرنے ہوتے ہیں۔ […]
فرد، پاکستانی معاشرہ اور ہماری ریاست
5th February 2017
ڈاکٹر افتخار بیگ
ترجمے زبان و ادبِ دیگراں
Comments Off on فرد، پاکستانی معاشرہ اور ہماری ریاست
فرد، پاکستانی معاشرہ اور ہماری ریاست از، ڈاکٹر افتخار بیگ اس وقت پاکستانی معاشرہ فکری پسماندگی، انتشار اور ابتری کی جس صورتِ حال سے دو چار ہے ، اس پر ہر محبِ وطن اور صاحبِ […]