ایدھی بھی کتنے عجیب تھے
از، رابی وحید
کیسی عجیب بات ہے:
ایدھی نے کبھی کوئی آف شور کمپنی کیوں نہیں بنائی
ایدھی نے دھماکوں، خود کش حملوں اورراکٹ لانچر کے زور پہ شریعت نافذ کرنے کا کیوں نہ سوچا
ایدھی نے اپنے پیروکار پیدا کرکے اپنے مطالبات کی منظوری تک ڈی چوک میں دھرنا کیوں نہیں دیا
ایدھی نے گن پوائنٹ پر کبھی کراچی میں بھتہ کیوں نہیں مانگا
ایدھی نے اپنے لیے چارٹرڈ طیارہ کیوں نہیں خریدا کیا انھوں نے اپنارفاحی ادارہ ایسے ہی چلا لیا
ایدھی نے کبھی لندن سے علاج کیوں نہیں کروایا
مارشل لا لگتے ہی ایدھی ملک سے فرارکیوں نہیں ہوئے
ایدھی نے بھاری بوٹوں والوں کے گن کیوں نہیں گائے
ایدھی گاڑیوں اور سیکیورٹی کے حصار میں کسی ہسپتال میں زخمیوں کو دیکھنے کیوں نہیں آئے
ایدھی نے کبھی فتوی کیوں نہیں دیا تھا، کسی کو کافر کیوں نہیں کہا
ایدھی نے ساری عمر سادے کپڑے پہنے، انھوں نے برانڈڈ کپڑوں کا کاروبار کیوں نہ کیا
ایدھی کا کسی صحت افزا مقام پر بنگلہ کیوں نہیں تھا جہاں وہ اپنے آرام کے لیے جاتے
لوگ بھی کتنے عجیب تھے:
چندہ بھی ایدھی کو دیتے تھے، قادیانی بھی ، مسیح بھی، پارسی بھی، ہندو بھی مسلم بھی
بریلوی، سنی، شیعہ، وہابی ، دیوبندی___سب ایدھی کے ملازم تھے
گناہ بھی کرتے تھے اور ایدھی سے معافی کی مددبھی مانگتے تھے
اپنے ہی ہم جنسوں (انسانوں) کو سفاکی سے مارتے تھے مگر لاشوں کے لیے ایدھی کی ایمبولنسوں کو پکارتے تھے
اپنی عورتوں کی تذلیل کرتے تھے ، انھیں بے رحم معاشرے کے سمندر میں پھینک دیتے تھے اور ایدھی سے کنارے کی خواہش بھی رکھتے تھے
بچیوں کے ہاتھ پیلے کرنے کی سکت بھی نہیں رکھتے تھے اور کسی صاحب ثروت کی بجائے ایدھی سے سرخ جوڑا بھی مانگتے تھے
پاکستانی معاشرہ بھی کتنا عجیب ہے:
ایدھی کی راہ میں روڑے کیوں نہیں اٹکائے
ایدھی کو ملک بدر کیوں نہیں کیا
ایدھی کا داڑھی کے باوجود کسی فرقے سے تعلق کیوں ثابت نہیں کیا
ایدھی کو مذہب اور سماجی خدمت کے نام پر ذلیل کیوں نہیں کیا
پاکستانی قوم جو سازش بُننے میں ماہر ہو چکی ہے ایدھی کی ذات سے سازشیں کیوں نہیں نکالیں
ایدھی کسی ملک کے ایجنٹ قرار کیوں نہیں دیے گئے
ایدھی کو کسی فرقے، کسی تنظیم یا کسی شدت پسند نے قتل کیوں نہیں کر دیا