آج کے دن سے ایک روزن سائبر دُنیا میں موجود ہے۔ اِسے یہاں موجود ہونے میں ہماری اپنی تکنیکی عدم آگاہی کے ساتھ ساتھ ہم سے تکنیکی تعاون کرنے والوں کی روزمرہ کی مصروفیات کا بڑا دخل رہا ہے۔
آہستہ آہستہ اس ویب سائٹ کی تیاری کا کام جاری رہا اور ہم وقت کے سُبک خرام خرگوش کے سامنے کچھ عزت بچا پانے والے کچھوے تو آج آخرِ کار بن ہی گئے۔ بہ ہر حال آج یہ ایک صورت میں آپ کی نظروں کے سامنے موجود ہے۔ اس پیش کش میں بہت سی خامیاں موجود ہوں گی لیکن وہ آپ کے مشوروں اور آراء کی روشنی میں مناسب وقت میں حل کرنے کی سبیل کی جاتی رہے گی۔
ایک روزن، ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جہاں پر آپ کو مختلف موضوعات پر مضامین، کالم، تبصرے، انٹرویوز، دیگر آراء اور مختلف رنگ و آہنگ کی نگارشات میسر ہوں گی۔ اُمید ہے ایک روزن پر موجود نگارشات آپ کے ذوقِ سلیم کی کسی حد تک تسکین کا باعث ہوں گی۔
اس سلسلے میں ہم آپ سے آج کچھ عرض کرنا ضرورتِ وقت سمجھتے ہیں۔ ایک روزن، تکنیکی طور پر پر ایک بلاگنگ سائٹ ہے۔ بلاگنگ سائٹس بنیادی طور پر سماجی رابطے کے ویب سائٹس کا ہی ایک اور پلیٹ فارم ہوتے ہیں۔ لیکن ایک روزن ویب سائٹ کسی کا ذاتی یا نجی نہیں ہے، اس میں کوئی مرکزی مینارہ موجود نہیں، بَل کہ یہ ایک کھلے دروازوں والا دانش و مکالمے کا گھر ہے۔ آپ کی تحریریں اور پیش کشیں ہمارے سر آنکھوں پر، البتہ کچھ مناسب حدیں نگارشات کی اشاعت کے ہمارے ادارتی فیصلوں پر اثرا انداز ہوں گی؛ جن میں سے بھیجی اور شائع شدہ تحریروں کا بڑے پیمانے پر گفتگو کے آداب کے معروف ضابطوں سے کچھ لگاؤ ہونا ضروری ہے۔
ہمیں ضرورت ہے کہ ہم اپنے اندر کے اضطراب کو مناسب لفظوں کی تخلیقی شکل دے کر ایک وسیع تر ابلاغ کے لیے پیش کریں۔ اگر کسی کو اپنے سامنے کے کسی فکری، واقعاتی یا حادثاتی مظہر کو دیکھ کر جذبات میں ہل چَل بپا ہوتی ہے تو اس کا مطلب ہے اس شخص کے اندر کچھ آدرش موجود ہیں اور ہونے بھی چاہییں۔
کسی فلسفی نے اپنے ہونے کا اثبات اپنی اندر سوچنے کی صلاحیت کی موجودگی سے جوڑا تھا۔ بس اہمیت اس بات کی رہ جاتی ہے کہ ہر سوچنے والا اپنے آدرشوں کو دوسرے لوگوں تک کس انداز سے پہنچانا چاہتا ہے۔
آپ جس انداز سے اپنے لفظوں کے ذریعے اپنے قاری سے مخاطب ہیں وہ انداز آپ کی شخصیت کی آئینے جیسی تصویر پیش کرتا ہے: آپ اُسے ہم خیال بنانا چاہ رہے ہیں، اُسے صرف تفریح پہنچانا چاہ رہے ہیں، اُس کی سوچ کو تنوع کی طرف موڑنا چاہ رہے ہیں، یا اُسے آپ صرف سننے والی مخلوق سمجھتے ہیں۔ ہمارا خیال ہے، ہر لکھنے والے کو اپنے قاری کو با عزت رتبہ دینا چاہیے اور وہ ایسا اپنے اندازِ تحریر سے بہت بہتر انداز سے کر سکتا ہے۔
باقی باتیں وقتاً فوقتاً ہوتی رہیں گی، ابھی تو آپ سب کو ‘ایک روزن’ ادارے کی جانب سے آپ کے اپنے سائٹ پر خوش آمدید! آئیے ایک دوسرے سے سیکھتے ہیں اور اپنا آج، اپنے گزرے کل سے تعمیری طور پر مختلف کرنے کی شعوری اور تنقیدی کوشش کرتے ہیں۔
ایک روزن ایک خوش آئند روزن ہے ۔۔۔۔ روشنی کوآنا ھے روشنی کو روکے کون۔۔۔۔۔۔۔ ایک روزن ہی سہی روشنی کو آنا ھے
آپ نے بڑے کام کا درست طریقے سے آغاز فرمایا ہے. آپ کے کام کے مثبت نتائج چشمِ تصور سے دیکھ رہا ہوں.