پاکستان کی انسانی حقوق کی نمایاں کارکن عاصمہ جہانگیر نے کہا ہے کہ حکومت لوگوں کی آزادیوں کو سلب کر کے فوج کو خوش کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
انھوں نے مسلم لیگ کی حکومت سے کہا کہ انھوں نے جو کچھ بھی کرنا وہ اپنے بل بوتے پر کریں نہ کہ عوام کے حقوق پر۔
ایف آئی اے کی جانب سے سوشل میڈیا پر متحرک سیاسی کارکنوں کی گرفتاری اور انھیں حراساں کرنے کے واقعات کے بعد عاصمہ جہانگیر نےکہا کہ حکومت کی جانب سے سوشل میڈیا پر متحرک سیاسی کارکنوں کو حراساں کرنے کی کوششیں نہیں ہونی چاہیں۔
انھوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر متحرک لوگوں کی پکڑ دھکڑ کی اطلاعات وزیر داخلہ کے اس بیان کے بعد موصول ہو رہی ہیں جس میں انھوں نے کہا تھا کہ فوج پر کسی قسم کی تنقید کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
انھوں نے کہا کہ پاکستانی عوام اپنے محافظوں کے پیشہ ورانہ کردار کو پسند کرتے ہیں لیکن جب وہ اپنے دائرہ اختیار سے باہر نکل کی سیاست یا تجارت میں قدم رکھتے ہیں تو ان پر تنقید کرنا عوام کا حق ہے۔ انھوں نے کہا کہ اگر اس طرح لوگوں کو پکڑا گیا تو یہ آرمی کی اپنی شہرت کے لیے اچھا نہیں ہو گا۔
انھوں نے کہا کہ اگر حکومت کو اپنے ‘آقاؤں’ کو خوش کرنا تو اپنے بل بوتے پرکرے، لوگوں کے حقوق کو سلب کر کے نہ کرے۔’
انھوں نے کہا کہ جن لوگوں کی آزادیوں کو سلب کیا جا رہا ہے وہ عدالتوں کا دروازہ کھٹکٹائیں گے اور یہ عدالتوں کا بہت بڑا امتحان ہو گا۔ انھوں نے کہا ‘ میں سمجھتی ہوں، کہ عدالتیں لوگوں کی جان، مال، اور آزادیوں کا تحفظ نہیں کرسکتیں تو ہمیں باقی چیزیں نہیں چاہیں ہیں۔’