صبا قمر کی فلم ہندی میڈیم
(سید محمد اشعر)
بولی ووڈ انڈسٹری آج کل صبا قمر کے گن گاتی نظر آتی ہے۔ اپنی پہلی ہی فلم سے بولی ووڈ انڈسٹری میں اپنا سکہ جمانے والی پاکستانی اداکارہ صبا قمر نے فلم ہندی میڈیم میں پورے انڈیا کو کہنے پر مجبور کر دیا کہ وہ خوبصورتی کے ساتھ ساتھ ایک بے مثال اداکارہ بھی ہیں۔ سنیما جانے سے پہلے ہی اس فلم کے ٹریلر سے اس بات اندازہ ہوگیا تھا کہ فلم انگلش میڈیم اسکولز میں داخلے کی جاری کردہ نظام کی دوبارہ جدوجہد کی ایک کہانی ہے۔ فلم کے نمایاں کرداروں میں عرفان خان کے ساتھ صبا قمر، سنجے سوری، نہیا دھوپیا اور امرتا سنگھ ہے۔ اس فلم کے ہدایت کار ساکت چوہدری ہیں جبکہ فلم کا سکرین پلے ساکت چوہدری اور زینت لاکھانی نے لکھاہے۔
فلم کی کہانی راج یعنی عرفان اور میتا یعنی صبا قمر کی بیٹی دیویا کے انگلش میڈیم سکول کے ایڈمشن کی وہ کہانی ہے جو ایک اولاد کی پیدائش کے بعد اس کے اچھے مستقبل کے لئے دیکھتے ہیں۔ فلم میں راج ایک لوکل بزنس مین ہے۔ راج اور میتا امیر ہونے کے باوجود اس کپل میں وہ کلاس والی بات نہیں ہے۔ مگر پھر بھی میتا اپنی بیٹی پریا کا ایڈمشن دلی کے ٹاپ انگلش میڈیم سکول میں کروانا چاہتی ہے۔ جس کی وجہ سے وہ اپنا سارا لائف اسٹائل بدل دیتی ہے اورچاندنی چوک سے ایک پوش ایریا میں شفٹ ہوجاتی ہے۔ تاکہ ٹاپ کا سکول اس پوش ایریا سے قریب ہو صرف یہی نہیں میتا ایک کونسلر کا سہارا بھی لیتی ہے کہ کسی بھی طرح اپنی بچی کو اچھے انگلش میڈیم سکول میں ڈال سکے۔
مگر افسوس کے ساتھ پانچ ٹاپ سکولز میں سے چار سکولز میں وہ پوری محنت اور لگن کے باوجود بھی ایڈمشن کرانے میں ناکام ہو جاتی ہے۔ اب صرف ایک سکول کا ایک آپشن رہ جاتا ہے جس کے ذریعے وہ پوری کوشش کرتی ہے اور اس کے بعد جو فلم میں ہوتا ہے وہی اس کی اصل کہانی ہے۔
فلم کا پہلا ہاف بہت مضبوط ہے جس میں لائٹ کامیڈی، لائٹ رومانس عرفان خان اور صبا قمر کے چھوٹے چھوٹے گھریلو جھگڑے بہت خوبصورتی کے ساتھ عکس بند کئے گئے ہیں۔ عرفان خان ہمیشہ کی طرح ایک لاجواب ایکٹر کی طرح فلم میں نظر آئے ہیں تو ساتھ ہی صبا قمر نے صرف اپنے سکرپٹ کے ساتھ ہی انصاف نہیں کیا بلکہ بولی ووڈ کی تمام ایکٹریسیس کے لئے ٹف ٹائم بن کر سامنے آئی ہیں۔ بہت زمانے بعد سنیما ہال میں ایک عجیب منظر دیکھنے میں آیا کہ صبا قمر کے ہر سین پر شائقین نے دل کھول کر تالیاں بجائیں۔ جبکہ عرفان خان اور کسی اور اداکار کے حصے مین اتنی داد نہیں آ سکی۔
اب بات کرتے ہیں فلم کے دوسرے ہاف کی۔ فلم کا دوسرا ہاف بھی پہلے ہاف کی طرح خاصا مضبوط تھا۔ خاص کر کہانی کو منتطقی انجام تک پہنچانے کے لئے جو جذباتی سین دکھائے گئے ہیں وہ سنیما ہال میں بیٹھے زیادہ تر شائقین کی آنکھوں میں آنسوؤں کا سبب بنے۔ فلم کا سکرین پلے کافی بہتر ہے۔ مگر فلم دیکھنے کے بعد یہ احساس ہوتا ہے کہ سکرین پلے اور بھی بہتر ہوسکتا تھا۔ فلم کا میوزک بس ٹھیک ہے۔ فلم میں موجود دونوں گانے اپنی اپنی جگہ بالکل فٹ نظر آتے ہیں مگر ساتھ ہی فلم کا بیک گرائونڈ میوزک خاصا لائوڈ ہے۔ اور کئی جگہوں پر بلاوجہ سنائی دیتا ہے۔
اب اگر اوور آل دیکھا جائے تو ہندی میڈیم ایک مکمل سنیما ہال فلم ہے۔ جس میں کامیڈی، انٹرٹینمنٹ اور جذباتی سین کی منظر کشی بہت خوبصورت انداز میں کی گئی ہے۔ یہ فلم ضرور سنیما ہال میں جا کر دیکھنے والی فلم ہے۔ میری رائے میں ریٹ کروں گا 3.5 ۔ میں اسے