ملکۂ ترنم نور جہاں، سر جہاں آ کے ٹھہرے
ترنم نور جہاں، سر جہاں آ کے ٹھہرے از، پروفیسر شہباز علی ملکۂ ترنم نور جہاں کی آواز وہ آواز تھی جو اپنے پیار کی صدا بن کر فضا کو معطر کر دیتی تھی۔ یہ […]
ترنم نور جہاں، سر جہاں آ کے ٹھہرے از، پروفیسر شہباز علی ملکۂ ترنم نور جہاں کی آواز وہ آواز تھی جو اپنے پیار کی صدا بن کر فضا کو معطر کر دیتی تھی۔ یہ […]
سلمان حیدر کهیل اور جنگ دونوں اپنی اصل میں مقابلہ ہیں، شرائط بھلے دونوں کی کتنی ہی مختلف کیوں نا ہوں۔ اگر خود سے جنگ کو گولف کی طرح مستثنیات میں شامل سمجھ لیا جائے۔ […]
ایدھی صاحب کا رفاہی ماڈل : کسی انقلابی پارٹی سے چند سوال از، وقاص احمد آج کل ایدھی صاحب اور ان کی فاؤنڈیشن کے کام، اس کی ترقی، اس کے معاشرتی اثرات اور کامیابی کو لے […]
قاسم یعقوب آئی کے ایف کے مقاصدکا ایک جائزہ کیا علم اپنے پیداواری اذہان سے اجنبی بھی ہوتا ہے؟ علم جب اپنے پیداکار ذہن سے ایک فاصلہ پیداکر لے تو اس کا مطلب ہے کہ […]
نئی صدی کے افسانے پر ایک تنقیدی نوٹ (رفیع اللہ میاں) جب ہم نئی صدی کی بات کرتے ہیں تو اس سے مراد اکیسویں صدی ہوتی ہے؛ ایک ایسی صدی جو اپنے آغاز ہی سے […]
دہرے معیار اور بچوں کی نفسیات از، عافیہ شاکر نفسیات کے مطابق imprinting ایک ایسا عمل ہے کہ بچے کے پیدا ہونے کے بعد چند گھنٹوں تک critical time جو کچھ دیکھتا ہے اس کے […]
ہندو مائتھالوجی میں عورت کا حسن از، ڈاکٹر کوثر محمود ہندو مائتھا لوجی سے جو کامل ترین عورت کا مثالیہ بنایا جا سکتا ہے۔ اُس میں لا محالہ اوشا، سیتا، پاربتی، دروپدی، شکنتلا اور دمینتی […]
(فارینہ الماس) کہتے ہیں کہ ایک بستی میں صرف چار افراد آباد تھے۔ وہ چاروں کسی نہ کسی کمتری کا بوجھ اٹھائے ہوئے تھے۔ ایک نابینا، دوسرا بہرا، تیسرا نیم برہنہ اور مفلس اور چوتھا […]
(ناصر عباس نیر) آئی کے ایف: چند ابتدائی باتیں علم کو دیسی بنانے(انڈیجنائزنگ) کا عمل ،سادہ ترین لفظوں میں کسی بھی علم کو ،خواہ وہ کہیں سے مستعار لیا ہو، یا خود تخلیق کیا ہو، […]
(ثنا ڈار) “ہمارے بیٹے کے پاس خدا کا دیا سب کچھ ہے، صرف ایک گاڑی کی کمی ہے۔” یہ مکالمہ کسی کار شو روم میں نہیں بلکہ ایک ایسے گھر میں جاری تھا جہاں دو […]
حوالہ اور لنک دے کر شائع کیا جا سکتا ہے۔