مارشل لا کی تڑپ
خبر و تبصرہ: لب آزاد ہیں تیرے

مارشل لا کی تڑپ

مارشل لا کی تڑپ از، نصیر احمد اردو اخباروں میں بہت سارے صحافی تو جیسے مولانا روم شمس الدین تبریزی کے علاوہ کسی اور کا ذکر سننا نہیں پسند کرتے تھے، ویسے ہی مارشل لا […]

Irfana Yasser photo
مطالعۂ خاص و فکر افروز

از خودی نوٹسوں پر چلتا ملک

از خودی نوٹسوں پر چلتا ملک از، عرفانہ یاسر آج ٹی وی لگایا تو معمول کے مطابق سپریم کورٹ کے ٹِکرز فلیش ہو رہے تھے۔ صرف آج کی بات نہیں۔ پچھلے کچھ عرصے سے ہر […]

ڈاکٹر رؤف پاریکھ
خبر و تبصرہ: لب آزاد ہیں تیرے

پروفیسر ڈاکٹر رؤف پاریکھ : تمغۂ حسن کارکردگی اور اعترافِ خدمات

پروفیسر ڈاکٹر رؤف پاریکھ : تمغۂ حسن کارکردگی اور اعترافِ خدمات از، ڈاکٹر تہمینہ عباس اسسٹنٹ پروفیسر، شعبۂ اردو، جامعہ کراچی ڈاکٹر رؤف پاریکھ کا شمار اس عہد کے ان قلم کاروں میں ہوتا ہے […]

Masoom Rizvi
خبر و تبصرہ: لب آزاد ہیں تیرے

باز گشت

باز گشت از، معصوم رضوی آج سے تقریبا 100 دن پہلے قصور کی معصوم زینب کو زیادتی کے بعد موت کے گھاٹ اتارا گیا اور پانچ روز پہلے چیچہ وطنی کی بارہ سالہ نور فاطمہ […]

Dr Shahid Siddiqui
جمالِ ادب و شہرِ فنون

جامعہ ملیہ اسلامیہ : برطانوی راج کے خلاف مزاحمت کااستعارہ

جامعہ ملیہ اسلامیہ : برطانوی راج کے خلاف مزاحمت کا استعارہ از، ڈاکٹر شاہد صدیقی برِصغیر پاک و ہند میں برطانوی راج کی ظالمانہ پالیسیوں نے ہندوستان کے مختلف طبقوں کو ایک دوسرے سے قریب […]

Naseer Ahmed
خبر و تبصرہ: لب آزاد ہیں تیرے

مقامی لبرل تحریروں کا فارمولا بارڈ (ولیم شکیسپئیر) کی زبانی

مقامی لبرل تحریروں کا فارمولا بارڈ (ولیم شکیسپئیر) کی زبانی از،  نصیر احمد بی بی سی اردو میں لکھنے والے بھی سکھانے پڑھانے کی بجائے قارئین کو زیادہ تر جلی کٹی سناتے رہتے ہیں۔ رنگ […]

Malik Tanvir Ahmed
خبر و تبصرہ: لب آزاد ہیں تیرے

مائی لارڈ! تاریخ فیصلے کی منتظر ہے

مائی لارڈ! تاریخ فیصلے کی منتظر ہے از، ملک تنویر احمد آسمان کی بدلتی ہوئی رنگت کے نظارے ہم زمین پر بسنے والے سال بھر میں خدا جانے کتنی بار کرتے ہیں لیکن چشم فلک […]

Irfana Yasser photo
مطالعۂ خاص و فکر افروز

فرحت اللہ بابر کو اب پیپلز پارٹی کی ترجمان کب ملے گی؟

فرحت اللہ بابر کو اب  پیپلز پارٹی کی ترجمانی کب ملے گی؟ از، عرفانہ یاسر سینیٹ سے اس سال جو سینٹرز ریٹائر ہوئے ہیں، ان میں ایک بڑا نام فرحت اللہ بابر کا بھی ہے۔ […]