پاکستان کی ون ڈے ٹیم کے کپتان سرفراز کا کہنا ہے کہ آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی میں ان کی ٹیم پر کوئی دباؤ نہیں ہے جو ان کے لیے اس ٹورنامنٹ میں پہلی مرتبہ کامیابی حاصل کرنے کے لیے بہت معاون ثابت ہو سکتا ہے۔
برمنگھم میں اپنا پہلا وارم اپ میچ کھیلنے سے ایک دن قبل جمعے کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے سرفراز احمد کا کہنا تھا ان کے پاس ہارنے کے لیے کچھ نہیں ہے اور اسی وجہ سے ان کی ٹیم اپنا قدرتی کھیل پیش کرے گی۔
آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی میں پاکستان کی اب تک کارکردگی بہت مایوس کن رہی ہے اور اس ٹورنامنٹ میں پاکستان کی ٹیم تین مرتبہ سیمی فائنل تک پہنچنے کے باوجود ایک مرتبہ بھی فائنل نہیں کھیل پائی ہے۔
اس کے علاوہ اس ٹورنامنٹ میں پاکستان کے میچ جیتنے کی شرح بھی سب سے کم 40 فیصد سے بھی ذرا کم ہے۔
سرفراز احمد نے کہا کہ وہ ویسٹ انڈیز میں ایک اچھی سیریز کھیل کر آئے ہیں جہاں کھلاڑیوں کی مجموعی طور پر کارکردگی بہت بہتر رہی ہے۔
انھوں نے کہا کہ انھیں پوری امید ہے کہ پاکستان ٹیم اس ٹورنامنٹ میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے میں کامیاب رہے گی اور وہ اس ٹورنامنٹ کو جیتنا چاہتی ہے۔
برمنگھم میں اپنے گذشتہ ایک ہفتے قیام کے بارے میں انھوں نے کہا کہ ایجبسٹن کے میدان میں جہاں انھیں اپنے گروپ میچ کھیلنے ہیں وہاں ٹیم نے کافی پریکٹس کر لی جو ٹورنامنٹ کے اندر بہت فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہے۔
پاکستان ٹیم کی فیلڈنگ کے بارے میں انھوں نے کہا کہ ویسٹ انڈیز میں سیریز کے دوران اس میں واضح بہتری دیکھنے میں آئی اور اسے اس ٹورنامنٹ میں بھی برقرار رکھنے کی کوشش کی جائے گی۔
برمنگھم ہی میں ستائیس مئی کو پاکستان کی ٹیم اپنا وارم اپ میچ بنگلہ دیش کے خلاف کھیل رہی ہے۔ بنگلہ دیش ایک روزہ ٹیموں کی موجودہ درجہ بندی میں پاکستان سے آگے ہے۔
پاکستان کی ٹیم اس ٹورنامنٹ میں شریک آٹھوں ٹیموں میں آٹھویں نمبر پر ہے۔
بنگلہ دیش پہلی مرتبہ اس ٹورنامنٹ میں شریک ہو رہی ہے۔
سرفراز احمد نے بنگلہ دیش کی ٹیم کے بارے میں کہا کہ گذشتہ سال سے بنگلہ دیش کی ٹیم کی کارکردگی بہت متاثر کن رہی ہے۔ انھوں نے کہا وارم اپ میچ سے ٹورنامنٹ کی تیاری میں بہت مدد ملے گی۔
انڈیا جس سے پاکستان اپنا پہلا میچ کھیلے گا اس کے بارے میں سرفراز کا کہنا تھا کہ آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی میں انڈیا کے خلاف پاکستان کی ٹیم کی کارکردگی قدرے بہتر رہی ہے۔
انھوں نے کہا وہ اپنے قدرتی انداز میں کھیلیں گے اور ٹورنامنٹ جیتنے کی کوشش کریں گے۔