زیرو فلم ایک قابل فراموش پیش کش

حسین جاوید افروز
حسین جاوید افروز

زیرو فلم ایک قابل فراموش پیش کش

از، حسین جاوید افروز

ٓآخر کار ایک طویل انتظار کے بعد شاہ رخ خان کی فلم زیرو 21 دسمبر کو ریلیز ہوہی گئی۔ اس فلم کے ٹیزر ہم 2018 کے اوائل سے ہی سوشل میڈیا پر دیکھتے رہے تھے اور لگ ایسا ہی رہا تھا کہ کنگ خان ایک بونے کے کردار میں بھی اپنی دم دار توانائی کے بل بوتے پر فلم بینوں کو حیران کردیں گے۔ اور سچی بات تو یہ ہے کہ یہ سحر مجھے فلم کے آغاز میں مکمل طور پر محسوس بھی ہورہا تھا ۔کیونکہ واقعی فلم میں شاہ رخ نے خود کوایک انتہائی مشکل اور منفرد کردار میں ڈھالا ہے جو اپنی تمام تر مستی ،جوش اور ہر دم کچھ نیا کرنے کی دھن سے مالا مال ہے۔

فلم کی کہانی میرٹھ شہر سے شروع ہوتی ہے جہاں بوا سنگھ (شاہ رخ) اپنی شرارتوں سے اپنے باپ (تگمانشو دھولیہ) کی ناک میں ہر وقت دم کئے رکھتا ہے اور وہ اپنے بونے پن کا ذمہ دار بھی اپنے باپ کو ہی قرار دیتا ہے ۔اس کی زندگی کا واحد مقصد فلم سٹار ببیتا کماری(کترینہ کیف) کے ساتھ شادی کرنا ہوتا ہے اور وہ اس کی ایک جھلک دیکھنے کیلئے بے قرار رہتا ہے ۔مگر اس کے ساتھ ساتھ وہ اپنی شادی جلد از جلد کرانے کا بھی خواہشمند ہوتا ہے اور اس مقصد کیلئے دلی میں ایک شادی دفتر کے متواتر چکر بھی لگاتا رہتا ہے۔

اسی دوران اسے ایک لڑکی عافیہ (انوشکا) کی تصویر دیکھ کر اس سے پیار ہو جاتا ہے مگر جب وہ اس سے ملنے جاتا ہے تو اس پر یہ راز کھلتا ہے کہ عافیہ تو وہیل چئیر کی محتاج ایک معذور لڑکی ہے جو ایک لائق ترین سائنس دان بھی ہے جو کہ مریخ پر انسانی زندگی کی کھوج پر ریسرچ بھی کرتی ہے ۔بوا سنگھ اپنے چلبلے پن سے عافیہ کی زندگی میں امید بن کر گھر کر لیتا ہے اور دھیرے دھیرے عافیہ بھی اس سے شادی کا ارادہ کر لیتی ہے؟ کیا بوا سنگھ عافیہ کو اپنی دلہن کے طور پر قبول کرلیتا ہے ؟کیا ببیتا کماری کے ساتھ میرٹھ میں ایک حادثاتی ملاقات بوا سنگھ کی زندگی بدل پاتی ہے؟

یہ سب کچھ آپ کو فلم زیرو میں دیکھنے کو ملے گا۔ جہاں تک اداکاری کے شعبے کا تعلق ہے تو یہ کنگ خان کا شو ہے جو کہ ایک بونے کے کردار میں بھی اپنے تمام تر کمینے پن اور چلبلاہٹ کے ساتھ فلم بینوں کے دل جیت لیتا ہے ۔بوا سنگھ کے کردار کو جس مہارت اور نفاست سے شاہ رخ خان نے ادا کیا اس سے کہیں سے بھی نہیں لگتا کہ شاہ رخ پچاس برس کی عمر میں کہیں بھی ڈھیلے پڑے ہوں ۔ان کی توانائی اور ہر دم کچھ نیا کرنے کا جنون نئے اداکاروں کیلئے ایک مثال ہے اور شاہ رخ خان کی بھر پورمحنت اور ایمانداری اس کیریکٹر میں نکھر کر سامنے آتی ہے۔

عافیہ کے کردار میں انوشکا شرما نے ایک معذور لڑکی کے کردار میں بے مثال پرفارمنس دی ہے جس پر وہ بجا طور پر داد کی حق دار ہیں۔ ان کو اس کردار میں دیکھتے ہوئے آپ کو آنجہانی سٹیفن ہاکنگ بھی یاد آتے ہیں جو کہ اپنی معذوری کے باوجود دنیا کے قابل ترین انسان بن کر ابھرے ۔اس سے قبل بھی ہم کنگ خان اور انوشکا کو متعدد فلموں میں ساتھ ساتھ دیکھ چکے ہیں اور ہمیشہ کی طرح دونوں کے درمیان غضب کی کیمسٹری دکھائی دی۔


متعلقہ:  فلم ریڈ  نے میدان مار لیا  از، حسین جاوید افروز


غالباً کاجل کے بعد یہ انوشکا شرما ہی ہیں جو شاہ رخ خان کے ساتھ ہمیشہ کی طرح اپنی چھاپ چھوڑتی نظر آ ئیں ہیں۔ جب کہ ایک شرابی ایکٹریس کے کردار میں کترینہ کیف نے بھی ببیتا کماری کے رول میں اپنی موجودگی کا بھرپور احساس دلایا اور ان کی کار کردگی بھی اعتماد سے بھرپور رہی۔ جب کہ بوا سنگھ کے دوست گڈو سنگھ کے رول میں زیشان نے بھی زوردار ایکٹنگ کی۔ اس کے ساتھ تگمانشو ڈھولیہ نے بھی بوا سنگھ کے باپ کے رول میں متاثر کن کارکردگی دکھائی۔

البتہ مہمان اد اکاروں میں سری دیوی، دپیکا، جوہی چاولہ، کاجل اور عالیہ بھٹ محض نظر ہی آئیں حالاں کہ ان سے مختصر کردار میں بہترین کام بھی لیا جا سکتا تھا۔

فلم کی موسیقی قابل فراموش رہی اور یہ پوائنٹ ہرگز فلم کے حق میں اچھا نہیں گیا۔ جب کہ آنند رائے کی ہدایت کاری تلے بنی یہ فلم اپنی معیاری پروڈکشن اور جان دار مکالموں کی بدولت فلم بینوں کو بھرپور لطف فراہم کرنے میں کامیاب رہی ہے۔ مگر بطور ہدایت کار تنو ویڈز منو سیریز اور رانجھنا جیسی فلمیں دینے والے آنند رائے اس بار کچھ پھسلتے دکھائی دیے اور شاید وہ ایک سٹار کاسٹ کو درستگی سے ہینڈل نہیں کر پائے۔

فلم کا اسکرپٹ اور اسکرین پلے بھی جھول سے بھر پور رہے۔ فلم کا پہلا ہاف آپ کو جہاں میرٹھ اور وہاں سے ممبئی تک بھرپور مزہ فراہم کرتا ہے وہاں اچانک ہی فلم میں مشن مریخ اور خلائی تربیت کے مراحل آپ کو اکتاہٹ کا شکار کر دیتے ہیں اور یوں لگتا ہے کہ شروع میں جہاں ہنسی کے فوارے چھوٹ رہے تھے وہاں کہاں سے خلائی سائنس کا پیریڈ شروع ہو گیا؟

یہ ہیں فلم کی بھرپور خامیاں جن پر ڈائریکٹر قابو پانے میں نا کام رہا ۔یہی وجہ ہے کہ فلم اپنے پہلے ویک اینڈ پر محض 59.07 کروڑ ہی کما پائی اور پیر تک اس کے کار و بار میں شدید مندی دیکھنے میں آئی۔ اس لیے فلمی پنڈتوں کے اعداد و شمار کے مطابق فلم کرسمس میں بھی کچھ خاطرخواہ فائدہ اٹھانے میں کامیاب ہوتی دکھائی نہیں دیتی۔ تقریباً 200 کروڑ کی لاگت سے بننے والی فلم اب تک اب تک بھارت اور اوورسیز میں ایک ارب دس کروڑ کے قریب کمائی کرچکی ہے اور یوں زیرو اس سال 2018 کی چھٹی ایسی فلم بنی جو سو کروڑ کا چھکا لگانے میں کامیاب ہوسکی۔

تاہم اب کنگ خان کی توجہ اپنے اگلے پراجیکٹ ’’سارے جہاں سے اچھا‘‘ پر مرکوز ہو چکی ہے۔ امید ہے کہ کنگ خان اپنی غلطیوں سے سبق لیتے ہوئے اپنے پرستاروں کو ایک بار پھر نان سٹاپ تفریح فراہم کریں گے۔ میں فلم زیرو کو 3/5 ریٹ کروں گا۔

About حسین جاوید افروز 84 Articles
حسین جاوید افروز جیو نیوز سے وابستہ صحافی ہیں۔