سید یوسف رضا گیلانی ، چیئرمین سینٹ سے گرا اپوزیشن لیڈر پہ اٹکا
از، یاسر چٹھہ
● جماعتِ اسلامی اور پیپلز پارٹی اپنے پُرکھوں کے ویلے سے اتحادی رہے ہیں۔
● پیپلز پارٹی نے ٹوکن والے پینٹ کے ڈبے سے خود کو سرخا رنگا۔
● جماعتِ اسلامی کے سید ابو الاعلیٰ مودودی نے اپنی آستین سے وہ اسلام نکالا جس نے سرخی پاؤڈر والے پیپلی سرخوں کو زمین کے حقِّ ملکیت جتانے کا ساز و سامان مہیا کیا۔
● بونس کے طور پر پیپلز پارٹی نے مزدور تحریک کو دھوپ میں کھڑا کیا۔ انھیں کہا، رضائے الٰہی پر راضی ہو جاؤ۔
● اب وہی پرانی فکری اتحادی جماعتِ اسلامی پارلیمان سے باہر رہ کر آوارہ گردیوں میں مصروف تھی۔ رات کو پھرتی تھی اور دن کو سوئی رہتی تھی۔ پیپلز پارٹی پارلیمینٹیرئین اسے شام ہونے سے پہلے پہلے صراطِ مستقیم کی جانب لے آئی۔ (ما شاء اللہ)
● اور تو اور ایک بونس اور: سنجرانی صاحب کے پچھلی بار کے چیئرمین سینٹ بنتے سمے باپ پارٹی،BAP سے جو رضائی باپ والا تعلق قائم ہوا تھا، الحمد للہ آج وہ تعلق نشو و نما پا کر طبعی باپ والے تعلق میں بدل گیا۔
● ملک عزیز کا 99.9 فی صد حصہ same page پر آ گیا ہے۔ پیپلز پارٹی شاید ساتھ ہی عمران خان کی بھی page شریک اور دودھ شریک بھائی بن گئی ہے۔
● اسی دوران یہ پوچھنا تھا:
○ نواز شریف جب سپریم کورٹ گئے تھے تو اس وقت انھوں نے کس رنگ کا کوٹ پہنا تھا؟
○ علاوہ ازیں، جب پنجاب میں سلمان تاثیر کا گورنر راج لگا تھا اس وقت پنجاب کے کتنے ضلعے تھے؟ کیا ان کی تعداد رحمان ملک کی ٹائیوں سے زیادہ تھی؟
○ کیا وعدے قرآن حدیث ہوتے ہیں یا نہیں؟
○ کیا جب کوئی بہت بھاری ہوتا ہے تو اس کے پاؤں سبز ہوتے ہیں، یا بھاری؟
سوالات کے جواب مختصر تو ضرور ہوں، مگر جامِع بالکل نہ ہوں۔
یہ پوسٹ تبلیغ دین و سیاست کے لیے نہیں ہے۔ نہ ہی ان کی جدائی سے کسی چنگیزی کے خطرے کا احاطہ کرنے کے لیے ہے۔ لہٰذا، ہمیں بھی تبلیغ نہ کر کے ثوابِ دارین کمایا جائے۔ (یقین کیجیے ثوابِ دارین ثواب کی وہ کمائی ہے جو ٹیکس فری ہے۔) ہم روز مرہ کی سیاست سے لطف اندوز ہوتے ہیں اور جب بھی کوئی زیادہ صوفی ثناء اللہ لگنے بننے لگے تو اس وقت ہم اور زیادہ لطف اٹھاتے ہیں۔
باقی impressionable youth اور تھکی ہاری ادھیڑ عمر کی افراد قوت، اور گالیوں کی جگالی کرتی Fifty shades of grey سے گزرے پیش پا افتادگان زیادہ دل پر مت لیں۔ روز مرہ کی سیاست اور ball to ball معاملات ایسے ہی چلتے ہیں۔
جملۂِ آخریں:
یوسف رضا گیلانی، بہ ہر حال، شہباز شریف سے تو اچھے اپوزیشن لیڈر کے طور پر اننگز کھیلیں گے۔