ہمارے کچھ دائمی مرض اور چند سر درد
عوامی (سرکاری) سکولوں کے بچوں کو نظریۂِ پاکستان کی تیاری کراتے کراتے اور سائنس کے عملی مضامین کے لفظوں کے سپیلنگز، نثر نگاری اور خوش خطی کی تربیت دے کر بارہ جما […]
عوامی (سرکاری) سکولوں کے بچوں کو نظریۂِ پاکستان کی تیاری کراتے کراتے اور سائنس کے عملی مضامین کے لفظوں کے سپیلنگز، نثر نگاری اور خوش خطی کی تربیت دے کر بارہ جما […]
کسی فرد کا کہیں بھی کم زور اور بے یار و مددگار ہو جانا اس کو قدرت و پروردگار کی جانب سے فراہم کردہ من و سلویٰ نہیں بنا دیتا۔ کسی کا لباس کا انتخاب کسی دوسرے کے […]
شادی کا تعلق کو کسی business transaction کی مانند چلانے (جو کہ کاروباری گھرانوں کی فطرتِ ثانیہ اور لا شعور کا حصہ بن چکا ہوتا ہے)، یا پھر کسی انتہائی کسی حرصی […]
میڈیا آزاد ہی تو ہے! کیا واقعی؟ اداریہ، ایک روزن کئی ایک کو لگتا ہے کہ میڈیا آزاد ہے سوائے میڈیا کو خود اپنے آپ کو۔ میڈیا کی آزادی کو ہم کچھ essentialisms کی روشنی […]
پاکستان میں سیاست کا احساسِ گُناہ: ایک روزن اداریہ پاکستان میں بیانیہ جات پر بھی چند طاقت ور اداروں کا ہی کنٹرول ہے۔ جن کے ذمے، در اصل، اس جیسے کام ہیں، وہ پیشیاں بھگتنے […]
عاصمہ جہانگیر بے موسم گئیں، پر دِیا جلائے رکھنا ہے: ایک روزن اداریہ ہمارے معاشرے میں صنفیات کے اپنے خاص جھمیلے ہیں۔ روایتی دادیاں، نانیاں بچیوں کی پیدائش پر افسردہ ہو جاتی ہیں۔ اپنے دین […]
عدل جو گراں ہو، انصاف تو کیجیے : اداریہ، ایک روزن لفظ ڈاکٹر تاریخی طور پر کسے اعلٰی پڑھے لکھے اورعالم انسان کے لیے مُستَعمل رہا۔ اس میں طب سے کچھ مخصوص مناسبت نا تھی۔ […]
شناخت، حب الوطنی اور آزمائشِ ایمان : اداریہ ایک روزن کیپٹن صفدر صاحب بولے، اور بھی تو کئی آئے روز بولتے ہیں۔ لیکن یہاں مسئلہ یہ ہے کہ کہاں اور کس جگہ بولے۔ پارلیمان! پھر […]
(victim card) مجبور، مضروب و مقہور کارڈ ہم اپنے ارد گرد زیادہ تر روایتی پڑھے لکھے افراد میں اپنے ہم مذہب، ہم مسلک، ہم فکر اور ہم وطن افراد کو ہی صرف مجبور، مضروب و […]
ایک روزن آج اپنی اشاعت کا پہلا سال پورا کر رہا ہے ۔۔۔ اداریہ جون کی سترہ تاریخ سنہ 2016 میں ایک روزن نے سائبر دنیا میں اپنی موجودگی کا اعلان کیا۔ ہمیں بہت اچھا […]
حوالہ اور لنک دے کر شائع کیا جا سکتا ہے۔