داستانِ سیرِ بلتستان (قسط ۵)
(علی اکبر ناطق) جانا ہمارا شگر میں اور دیکھنا بغداد کا الف لیلوی بازار ارادہ تو یہ تھا ،کہ دلاور عباس اور ہم اکٹھے ہرنی کی چال سے چوکیاں بھرتے شِگر جائیں گے، دو دن […]
(علی اکبر ناطق) جانا ہمارا شگر میں اور دیکھنا بغداد کا الف لیلوی بازار ارادہ تو یہ تھا ،کہ دلاور عباس اور ہم اکٹھے ہرنی کی چال سے چوکیاں بھرتے شِگر جائیں گے، دو دن […]
داستانِ سیرِ بلتستان (چوتھی قسط) از، علی اکبر ناطق دیو سائی دلاور عباس آدھی رات تک دیو سائی کے سفر کا انتظام کرتا رہا ،اس انتظام میں نہ تو اُس نے جنوں سے مدد چاہی […]
داستان سیر بلتستان (تیسری قسط) از، علی اکبر ناطق کچورا کی طرف روانگی کل ہم نے وعدہ کیا تھا کہ صبح آپ کو کچورا کی سیر کا حال سنائیں گے ،آپ بے شک اُسے قلم […]
داستان سیر بلتستان (دوسری قسط) از، علی اکبر ناطق خپلو،،،، دلاورعباس ،ذی جاہ ، دلاور کا دوست تنویر اور مَیں تیسرے دن سویرے طوطیوں کی چہکار کے ساتھ ہی خپلو روانہ ہو گئے ۔ گاڑی […]
داستانِ سیرِ بلتستان (پہلی قسط) از، علی اکبر ناطق پچھلی دفعہ ہم اس وعدہ پر جنت سے نکلے تھے کہ اعمال اچھے ہوئے تو دوبارہ بلائے جائیں گے ۔ اعمال کی تو خبر نہیں مگر […]
دہلی کا مرقع از، علی اکبر ناطق احباب، زمانہ گزر جاتا ہے، تصویریں رہ جاتی ہیں۔ اگر اْن تصویروں میں پہچانی ہوئی صورتوں کی نیک روحیں بستی ہوں تو اُن کے دیکھنے سے کلیجہ کیسا […]
بانو قدسیہ نے خواتین لکھاریوں کو کس طرف لگا دیا از، علی اکبر ناطق اس موضوع کے انتخاب کا سبب پچھلے دنوں کا میرا ایک انٹرویو ہے، جسے دہلی میں مقیم تصنیف حیدر نے کیا […]
علی اکبر ناطق پیارے بچو یہ پاکستان ہے۔ اس کے سر پر کافی عرصے سے برابر گنجوں اور بوٹوں کا سایا ہے، چنانچہ اللہ کے سایے کی ضرورت نہیں ۔ اس میں دو طبقے رہتے […]
حوالہ اور لنک دے کر شائع کیا جا سکتا ہے۔