تاریخ، افسانہ اور تہذیبی نرگسیت
(اصغر بشیر) چونکہ ادب کا ہر طالب علم تاریخ کو بات بے بات گفتگو میں لے آتا ہے اس لیے سب سے پہلے یہ طے کرنا ضروری ہے آیا تاریخ ادب کا حصہ ہے۔ تاریخ […]
(اصغر بشیر) چونکہ ادب کا ہر طالب علم تاریخ کو بات بے بات گفتگو میں لے آتا ہے اس لیے سب سے پہلے یہ طے کرنا ضروری ہے آیا تاریخ ادب کا حصہ ہے۔ تاریخ […]
(اصغر بشیر) غالب کے دور میں تین مہابیانیوں نے عام زندگیوں تک اتنی رسائی حاصل نہیں کی تھی وہ لوگوں کی ذہنی ساخت کو بدل کر ان کو کائنات میں اپنی محدود سوچ کے مطابق […]
(اصغر بشیر) بات گھر سے شروع ہوتی ہے۔ ہمارے بڑے ہمیں اپنی طرح جینا سکھاتے ہیں۔ اگرچہ وہ اچھی زندگی گزارنے کے تمام گر اپنی زبان سے سکھاتے رہتے ہیں لیکن انہیں یہ نہیں پتہ […]
(اصغر بشیر) اگر ہم الجھی ہوئی ڈور کا سرا ڈھونڈتے رہیں گے تو شاید کبھی اس ڈور کو سلجھا نہ سکیں۔ ہمیں ڈور کو سلجھانے کے لیے اس کی الجھنوں کا حصہ بننا پڑتا ہے۔ […]
(اصغر بشیر) میں جس معاشرے میں رہتا ہوں وہاں کی اکثریت کا مسئلہ یہ ہے کہ وہ ڈیمانڈ کے کم ترین معیار پر اس طرح مطمئن رہتے ہیں کہ سپلائی نا ہونے کے باوجود اپنے […]
اصغر بشیر لکھنا ایک طرح سے عہدِ تجدیدِ وفا کا عمل ہے۔ یہ عمل اس وقت تک جاری رہتا ہے جب تک ہم اپنے آپ سے عہد کی تجدید کرتے رہتے ہیں۔ جوںہی عہد کی […]
(اصغر بشیر) معاشیات کا سادہ سا اصول ہے کہ ایک کاروبار اس وقت تک چلایا جاتا ہے جب تک اس سے منافع حاصل ہوتا ہے لیکن جب منافع کے بجائے خسارہ ہونے لگے اور اس […]
(اصغر بشیر) ہم اندھیروں میں رہنے والے لوگ ہیں۔ ہمارے ہاتھوں میں کنکر ہیں لیکن ہمیں سر نظر نہیں آتے۔ خیالات کے تفنن سے تنگ آکر ہم اپنا ہی سر پھوڑ لیتے ہیں اور اپنا […]
(اصغر بشیر) کسی بھی فرد، گروہ یا معاشرے کی تباہی کے لیے اس میں نظم و ضبط کا فقدان کافی ہے۔ ایک فرد ، گروہ یا معاشرہ کی خوشیوں اور کامیابیوں کا براہ راست تعلق […]
مجھے پاکستان کیوں عزیز ہے؟ از، اصغر بشیر ویسے تو مجھے اپنے وطن سے محبت کے لیے کسی خاص وجہ کی ضرورت نہیں ہےپھر بھی بعض لوگ ہر بات کو دلیل سے ماننے کے عادی […]
حوالہ اور لنک دے کر شائع کیا جا سکتا ہے۔