جب آنکھیں آہن پوش ہوئیں
جو خوش وقت لوگ سوختہ لاشوں اور جلے ہوئے کھنڈرات پر کھڑے ہو کر جشن منانا چاہتے ہیں ضرور منائیں، لیکن انسان اور پنجابی ہونے کی حیثیت سے مجھے اتنا سا حق تو پہنچتا […]
جو خوش وقت لوگ سوختہ لاشوں اور جلے ہوئے کھنڈرات پر کھڑے ہو کر جشن منانا چاہتے ہیں ضرور منائیں، لیکن انسان اور پنجابی ہونے کی حیثیت سے مجھے اتنا سا حق تو پہنچتا […]
یوں 1924 کا سال کشمیر کی بیداری کا عنوان بن گیا۔ اور جب کشمیر بیدار ہونا شروع ہوا تو کشمیر کے عام لوگوں کی ذہنی یبوست کی علامت اور صاحب لوگوں کے ازلی خادم ”الف […]
وہ پچھاڑیں کھا رہے تھے اور رو رو کر ہنس رہے تھے۔ جوزف کو یہ بھی یاد تھا کہ ان لوگوں کے جانے کے بعد وہ رات کی تاریکی میں سنسان کنارے پر ایک فراموش کردہ وجود کی […]
ابھی جذبۂِ شہادت کا وفُور باقی ہے۔ لہٰذا وہ ایف آئی آر بغل میں دبائے پریس کلب کا رخ کرتی ہیں اور ایک عدد پریس کانفرنس میں وہ سرفروشی کی تمنا کا اعلانیہ اظہار کر […]
اگر ایک کرنیل کی زوجہ محترمہ نے ہزارہ موٹر وے میں کوئی سین پاٹ کر دیا ہے، یا کسی ٹھیکے دار کی بیٹی نے کسی گھر میں گھس کر ہلکا پھلکا ڈرامہ کر دیا ہے تو اس میں […]
ہندوستان میں اس پر سخت رد عمل آنا نا گزیر تھا اور پھر رام راجیہ والے سیاہ باطن جن سنگھی اور راشٹریہ سیوک کہاں چوکنے والے تھے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانی کمفرٹ زون […]
شروع میں تم سیکھنے میں بہت خام اور سست تھے اور تمہارے لیے جنگل سے الگ اپنی شناخت کو پہچاننا مشکل ہو رہا تھا۔ تب تم ایک بندر سے زیادہ نہ جب ماں غضب ناک ہوتی ہے […]
سوالات بہت ہیں، آپ اپنی معلومات اور اپنے مشاہدات کی بنا پر سیکنڑوں ایسے سوالات خود سوچ سکتے ہیں۔ یہ تمام سوالات وہ نشتر ہیں جو اس بیمار اور نیم مردہ عورت مارچ کی حمایت […]
عوام جو خود بھی اپنے دشمن ہیں وہ عسکری و غیر عسکری مافیاؤں، لالچ میں اندھی بیوروکریسی، زندگی کے ہر شعبے میں موجود کارٹلوں اور جہنمی قسم کے حاجی نما تاجروں کے نرغے میں اس بری طرح پھنس چکے ہیں […]
پھٹتے آموں کا کیس: مملکتِ ضیا داد کے مشہور نام معلوم افراد از، محمد عاطف علیم یہ جِہل کے پِسر اب تک ہم معصوموں پر اپنی انگریجی کی دھاک بٹھاتے رہے؛ اپنے میسوں اور ڈرائنگ […]
حوالہ اور لنک دے کر شائع کیا جا سکتا ہے۔