شاید ملیریا نے میرے پاپا کو مار دیا تھا
پاپا! … شاید ملیریا نے میرے پاپا کو مار دیا تھا … اور اب وہ بھوت کی شکل میں مجھے میں ملنے آئے تھے! میں نے اپنا آپ سوئچ بورڈ تک دھکیلا اور کمرہ روشن ہو گیا۔ میں، […]
پاپا! … شاید ملیریا نے میرے پاپا کو مار دیا تھا … اور اب وہ بھوت کی شکل میں مجھے میں ملنے آئے تھے! میں نے اپنا آپ سوئچ بورڈ تک دھکیلا اور کمرہ روشن ہو گیا۔ میں، […]
دیولی سٹیشن اور رات کی ٹرین مصنف (انگریزی)، رسکن بونڈ مترجم، جنید جاذب کالج کے زمانے میں میری گرمیوں کی چھٹیاں دہرہ دون میں گزرتیں جہاں میری نانی رہتی تھیں۔ مئی کے اوائل میں ہی […]
پاکستان میں سیاست ابھی تک مرکز مخالف، قومیتی اور صوبائی خود مختاری کے دائروں سے ہی باہر نہیں نکل پائی۔ اس کی وجہ سے آج بھی ایک عام (خاص طور پہ اختیارات و وسائل […]
مخمور نگاہوں والی ماہکاں گائل ہو کر ایک طرف چل دی۔ بے خود اور سرشار وہ نو جوان سے ملنے لگی۔ نو جوان کالج کا طالبِ علم تھا۔ عشق کے داؤ پیچ اور درد نا تمام […]
آس پاس کے لوگوں کا ہنس ہنس کے برا حال ہو رہا تھا۔ کچھ ایک تو اپنے پیٹ پکڑے زمین پر رینگ رہے تھے۔ عورتیں اور بچے حقارت سے مجھے تک رہے تھے۔ باقی لوگ قومی اثاثہ […]
تو، میرے بچے، جب تک انسان غم و آلام سے رُو شناس نہ ہو، ہجر کی سختیاں نہ جھیلے، صبر آزما حالات اور مصائب سے آشکار نہ ہو، تب تک وہ محبت بیوہ اور اس کا بچہ، […]
بھکاریوں کا سراب افسانہ از، وقاص عالم انگاریہ یہ شاید اس کا پہلا موقع تھا جب رفاقت کسی مغربی طرز کی محفل میں بیٹھا ہو۔ اس کی زندگی نہایت سادی تھی اور اسے پہلی دفعہ […]
سکینہ نے روتے ہوئے دربار کو چھوڑ دیا، بادشاہ کو یہ عمل ہر گز پسند نہ آیا۔ اِس سارے معاملے کے بعد بادشاہ کی خوشی کا وہ عالَم نہ تھا جو سکینہ کی سکینہ کے گاؤں […]
حوالہ اور لنک دے کر شائع کیا جا سکتا ہے۔