جنسی عمل، فطرت اور ہم جنس پرستی
فطرت ہم سے تو کیا ہمارے تراشیدہ خداؤں سے کہیں زیادہ عقل مند ہے۔ اس نے شاید اسی مقصد کے لیے مخالف جنس میں جنسی کشش محسوس کرنے والے اور بچوں کی فیکٹریاں بننے پر […]
فطرت ہم سے تو کیا ہمارے تراشیدہ خداؤں سے کہیں زیادہ عقل مند ہے۔ اس نے شاید اسی مقصد کے لیے مخالف جنس میں جنسی کشش محسوس کرنے والے اور بچوں کی فیکٹریاں بننے پر […]
لگتا ہے پاکستان میں جوتے بنانی والی کمپنیاں جوتے کھانے کے قابل ہیں کیوں کہ ان کا کام چالیس سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کو معذور بنا کر ڈاکٹروں کے پاس بھیجنا ہے۔ […]
بادشاہ اکبر کیا مسلمان نہیں تھا؟ از، جمشید اقبال الیگزینڈر اکبر کو قدر کی نگاہ دیکھتا اور یہ سمجھتا ہے کہ وہ روشن نظر حکمران مذہبی تعصبات سے بالکل آزاد تھا۔ الیگزینڈر اکبر کی جن […]
کیا مقامی لوگ جاہلوں کی اولادیں ہیں؟ حصہ دوئم از، جمشید اقبال مغرب میں مقامی فکر کا پہلا بھرپور تعارف عظیم جرمن فلسفی شوپنہاوا (1788-1860) نے الیگزینڈر کی وفات کے کئی سال بعد انیسویں صدی […]
مقامی لوگ جاہلوں کی اولادیں نہیں: برّ صغیر کی فکری تاریخ از، جمشید اقبال علم اور جہالت میں تفریق ممکن ہے مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ عام طور پر طاقت ور کی جہالت علم […]
مقدمۂ تصوف از، ایویلائن انڈر ہل، حصہ دوم ترجمہ: جمشید اقبال شخصی میلانات اورداخلی آب و ہوا دانش ورانہ پرواز کی سرحدوں کا تعین کرتی ہے۔ اس بنیاد پر ہماری ڈھونڈ ڈھانڈ، کھوج اور جستجو […]
مقدمۂ تصوف حصہ از، ایویلائن انڈرہِل حصہ اول ترجمہ: جمشید اقبال فکری، جمالیاتی اور تخلیقی میدان میں سبقت لے جانے والی تہاذیب میں ایک قدر مشترک رہی ہے۔ انہوں نے مشکل صورتِ حال کے باوجود […]
صوفیانہ واردات کی تفہیم ، از, ولیم جیمز، حصہ چہارم و آخر ترجمہ: جمشید اقبال اس صورتِ حال میں شعوری کیفیات کو بھی الفاظ کی بیڑیوں میں نہیں جکڑا جا سکتا۔ اس بات پر دنیا […]
صوفیانہ واردات کی تفہیم، از ولیم جیمز، حصہ سوم ترجمہ: جمشید اقبال اسی لمحے مجھ پر یہ راز بھی کھل گیا کہ کائنات مُردہ اور بے جان مادے کا نام نہیں۔ بلکہ اس کے رگ […]
صوفیانہ واردات کی تفہیم، از ولیم جیمز، حصہ دوم ترجمہ: جمشید اقبال انیسویں صدی کے انگلستانی شاعر الفرڈ ٹینی سن نے کہا ہے: ”بھولے بسرے خوابوں کا غیبی احساس مجھے صوفیانہ نور سے گُد گُدارہا […]
حوالہ اور لنک دے کر شائع کیا جا سکتا ہے۔