فکری میلان کے اظہار پر انتہا پسندی کی ہتھ کڑیاں
نہ ہم لبرل رہے ہیں، نہ قدامت پرست؛ ترقی پسند مارکسٹ رہے ہیں نہ جدیدیت پسند۔ ایک آپا دھاپی ہے کہ کہیں رکنے کا نام ہی نہیں لے رہی۔ سیاسی و معاشی ابتری نے اجتماعی […]
نہ ہم لبرل رہے ہیں، نہ قدامت پرست؛ ترقی پسند مارکسٹ رہے ہیں نہ جدیدیت پسند۔ ایک آپا دھاپی ہے کہ کہیں رکنے کا نام ہی نہیں لے رہی۔ سیاسی و معاشی ابتری نے اجتماعی […]
یہ معاملہ صرف اردو ادب میں ہی نہ تھا، بَل کہ دنیا بھر میں کہانی short stories نے ایک تہلکہ مچایا ہوا تھا۔ جہاں روسی افسانہ نگاروں نے فکشن کو نئے زاویے دیے وہیں […]
تاہم یہی وقت ہے کہ اچھے ہیومن ریسورس منیجر کی طرح وہ پی ٹی آئی میں نمبر ٹو، نمبر تھری کی ہلکی پھلکی جمہوری (سیکسیشن پلاننگ) کر لیں اور وقت کی جبری کڑیوں کے […]
تم نہیں جانتے تم کس قدر اہم کام کر رہے ہو۔ ہم نے تمہیں انتہائی دشوار کام کے لیے سیلیکٹ کر رکھا ہے۔ مجھے فخر ہے کہ تم فکشن کی دنیا کے ایک با کمال کردار ہو۔ تخیل […]
کرونا وبا میں اپنے مہین خان از، نعیم بیگ ایک وقت تھا کہ ‘اپنے مہین خان’ صحت اچھی رکھتے تھے اور جب ان کا جی چاہتا گھر سے نکل پڑتے۔ یاروں نے پوچھا خاں صاحب […]
چوتھی جِہت عالمی سماج کا نیا چہرہ (جو پہلے گلوبلائزیشن کی کسوٹی سے ناپا جاتا تھا) اب نئی سَمت کا تعین کرے گا۔ اس نیو گلوبلائزیشن کے عہد کو لیڈ کون کرے بائولوجیکل جنگ […]
اس وبائی عالمی منظر نامہ میں اگر کوئی دوسرا بڑا ملک غور سے جائزہ لے رہا ہے تو وہ فیڈریشن آف رَشیا ہے۔ اشتراکیت کی دیرینہ کتابی تِھیئریز سے روس کا مزاحمتی کردار […]
عورت کو آپ آج کی سماجی دنیا سے الگ رکھ کر تہذیبی، مالی، سیاسی اور ثقافتی ترقی نہیں کر سکتے۔ ہاں البتہ اگر تنزلی کے سفر کو بِالآخر خطۂِ خواتین کے متعلق ترقی پسند […]
ناول گرد باد کا ایک مختصر جائزہ تبصرۂِ کتاب از، نعیم بیگ “میراثی ہونے سے انکار میرے دماغ میں بیٹھ گیا تھا۔ سو، دو سو، ہزار، دو ہزار، پانچ ہزار جانے کتنے برسوں سے میں […]
میرے پاس تم ہو کی چنیدہ قباحتیں اور آف سکرین ہیجان از، نعیم بیگ … حصۂِ اول حال ہی میں ایک ٹی وی ڈرامہ میرے پاس تم ہو خوب مقبول عام ہوا۔ اس کی آخری […]
حوالہ اور لنک دے کر شائع کیا جا سکتا ہے۔