
سوال اٹھائیے؟
سوال اٹھائیے؟ از، نعیم بیگ کچھ لوگ سوال پیدا کرتے ہیں اور کچھ لوگ سوال کو الجھاتے ہیں، لیکن سوال یہ ہے کہ سوال اٹھانے والے کہاں ہیں؟ تینوں جِہات کا اِدغام کہیں تو ہونا […]
سوال اٹھائیے؟ از، نعیم بیگ کچھ لوگ سوال پیدا کرتے ہیں اور کچھ لوگ سوال کو الجھاتے ہیں، لیکن سوال یہ ہے کہ سوال اٹھانے والے کہاں ہیں؟ تینوں جِہات کا اِدغام کہیں تو ہونا […]
یہ ماسٹر گل محمد تھے۔ سُرمئی شلوار قمیض میں ملبوس دبلے پتلے سے درمیانے قد کے ساتھ ان کی شخصیت مجھے بالکل عام سی لگی۔ انہوں نے میری طرف دیکھا اور میرے کندھے پر ٹہوکہ دیتے ہوئے چلنے کا اشارہ کیا۔ مجھے کچھ عجیب سا لگا لیکن خاموش رہا۔ […]
شہرِ محبت کوئٹہ اور کوئٹہ وال (قسطِ اوّل) از، نعیم بیگ کوئٹہ کے بارے میں کہتے ہیں جس نے ایک بار کوئٹہ کا پانی پی لیا وہ وہاں دو بارہ ضرور جاتا ہے۔ ہمارے والد […]
کوئٹہ کے مردم خیز پہاڑوں سے نکلے، عابد علی الوداع از، نعیم بیگ ابھی پچھلے دنوں معروف شاعر محسن شکیل پی ٹی وی لاہور کی ریکارڈنگ پر ایک دن کے لیے لاہور آئے۔ محسن آئے […]
بینک انڈسٹری، رُوئی کا پھاہا اور نقطۂِ اذیت (طنز و مزاح) از، نعیم بیگ نادر شاہ نے تو اپنی ولدیت، شمشیر، ابنِ شمشیر، ابنِ شمشیر بتا کر بد خواہوں اور مؤرخوں کا مُنھ بند کر […]
نیو ورلڈ سوشلسٹ آرڈر، اکیسویں صدی کا خاموش انقلاب از، نعیم بیگ We are living in an age in which all governments, regardless of the system of political and economic organization, whether interventionistic, socialistic, democratic […]
انکم ٹیکس ختم کیجیے، متبادل نظام اپنائیے از، نعیم بیگ پاکستان کے عوام ٹیکس نہیں دینا چاہتے۔ ( حکومتی بیان) بھائی صاحب تو ایف بی آر انھیں پکڑے ناں۔ افسران دھوپ میں نکلیں اور […]
جمہوریت یا آمریت؟ نفسیاتی جائزہ از، نعیم بیگ بلا کسی تمہید کے آمدم بر سرِ مطلب۔ پاکستان میں نئی “تبدیلی” کے نعرے کے بعد سماجی سٹرکچر جو بہت پہلے سے ہی بیش تر معاملات میں […]
چار درویش اور ایک کچھوا تبصرۂِ کتاب از، نعیم بیگ “آج کا فن حقیقت میں مکمل طور پر گھُس گھسا چکا ہے۔” ژاں بوردریاغ (ناول کا پہلا جملہ) سماج کا امیج ہے کیا؟ کیا انسان […]
حوالہ اور لنک دے کر شائع کیا جا سکتا ہے۔