مدر رُوتھ فاؤ
مدر رُوتھ فاؤ تنویر احمد تہامی تیسری دنیا کے ممالک میں جب کوئی وبا پھوٹتی ہے تو صحت کی ناکافی سہولیات کی بنا پر کچھ ہی عرصے میں سینکڑوں لوگ لقمۂ اجل بن چکے ہوتے […]
مدر رُوتھ فاؤ تنویر احمد تہامی تیسری دنیا کے ممالک میں جب کوئی وبا پھوٹتی ہے تو صحت کی ناکافی سہولیات کی بنا پر کچھ ہی عرصے میں سینکڑوں لوگ لقمۂ اجل بن چکے ہوتے […]
کتب بینی کا شوق (تنویر احمد تہامی) ان دنوں جب ہم یونیورسٹی ہاسٹل میں قیام پذیر تھے تو جیسا کہ دوست احباب جانتے ہیں ہمیں پڑھائی لکھائی سے ذیادہ شغف نہ تھا، لہٰذا بیشتر وقت […]
ہم تو مدارس کو روتے رہے یونیورسٹیوں والے بھی بس (تنویر احمد تہامی) قلم، کاغذ کے سینے پہ کیا تحریر کرے کہ قلم خود دم بخود ہے کاغذ خود ششدر ہے۔ اس کراۂ ارض پہ […]
(تنویر احمد تہامی) میرا نام تنویر ہے اور میں حیران و پریشان ہوں کہ اسلام کے نام لیوا اس قدر سطحی سوچ کا شکار کیوں ہو گئے ہیں. جزباتی نعروں اور جملوں کی زد میں […]
(تنویر احمد تہامی) آزادئ اظہار انسانی معاشروں کی بنیادی ضرورت ہے۔ جب یہ ضرورت پوری نہ ہو تو پورے معاشرے میں گھٹن کا ماحول پیدا ہو جاتا ہے۔ جب سوال کی اجازت نہ ہو اور […]
( تنویر احمد تہامی) ابھی کچھ دن ہوتے ہیں، ڈاکٹر عبدالسلام کی برسی گزری ہےمگر مجال ہے پورے ملک میں کہیں بھی سرکاری و نجی سطح پہ کوئی تقریب منعقد کی گئی ہو. جرم: موصوف […]
(تنویر احمد تہامی) ۱۲ دسمبر ۱۹۳۱ کا سہانا دن تھا جب امروہہ کے شفیق حسن کے گھر آخری اولاد کی آمد ہوئی۔ شفیق حسن علمِ نجوم کے ماہر اور نہایت عمدہ شاعر تھے۔ شاید انہوں […]
(تنویر احمد تہامی) پاکستان بنا تو یہاں کے باسیوں کا خیال تھا کہ وہ تمام وعدے وفا ہوں گے جن کی آس پر قربانیاں دی گئیں. انگریزی سامراج سے چھٹکارے کی غلط فہمی غلط العام […]
حوالہ اور لنک دے کر شائع کیا جا سکتا ہے۔