صحیح اور غلط کے غاصبانہ تصورات
صحیح اور غلط کے غاصبانہ تصورات از، یاسر چٹھہ “صحیح” اور “غلط” کے دو زُمروں (categories) میں سوچنا انتہائی غیر جمہوری، عصر کی روح اور انسانی آزادی کے تصور کی نفی ہے۔ انسانی تخلیقیت کے […]
صحیح اور غلط کے غاصبانہ تصورات از، یاسر چٹھہ “صحیح” اور “غلط” کے دو زُمروں (categories) میں سوچنا انتہائی غیر جمہوری، عصر کی روح اور انسانی آزادی کے تصور کی نفی ہے۔ انسانی تخلیقیت کے […]
کچی مٹی تو ہر جگہ کی ہی مہکتی ہے! انسان را، انسان را، انسان را… ۔ از، یاسر چٹھہ جانے وہ وقت کب آئے گا جب اسلام آباد کی مَٹی کو اپنی مٹی کہہ سکیں […]
Paper setting has a huge potential for reforming education in Pakistan by, Yasser Chattha Federal Board of Intermediate & Secondary Education (FBISE): Technology-led Initiatives: a comment on a selected component FBISE administers Federal Territory, Cantonments, other […]
ٹیڈ ہیوز کے شکرے کی بانگ ہمارے کان میں کیا کہتی ہے؟ از، یاسر چٹھہ ہماری یاد داشت میں بہت کچھ زیریں سطحوں پر سیال حالت میں موجود ہوتا ہے۔ اوپر حالات نے موسموں کی […]
حادثہ ایک دم نہیں ہوتا… ساہی وال از، یاسر چٹھہ یہ سی ٹی ڈی CTD اور اُس اطلاع دینے والے حساس ادارے کے شِیہ جوان وہی ہیں جن کی: ابا جان، اماں جان، چاچے، مامے […]
سیرل المیڈا کو پڑھتا کون تھا؟ اس لیے، بس، وغیرہ، لیکن… از، یاسر چٹھہ چند دن پہلے راقم نے ڈان گروپ کے ہیرَلڈ Herald میگزین کو unsubscribe کر دیا تھا۔ مقصد کوئی زیادہ شوخ اور رنگین […]
شکریہ سالِ گزشتہ، خوش آمدید نئے لمحوں کی اکائیوں کے ثقافتی تقسیمے از، یاسر چٹھہ شکر گزار ہوں اپنی زندگی میں مختلف حیثیتوں اور رشتوں سے شامل مرد و خواتین، بچوں، درختوں، پرندوں، زمین(وں)، پہاڑوں، […]
تو لگا چھلانگ پھر از، یاسر چٹھہ بوڑھے درویش نے بہت سارے لکھنے والوں سے عبرت پائی کہ پڑھنا ہی زیادہ بھلا کام ہے۔ لیکن بوڑھا درویش ہے، بڑی غیر دل چسپی سے لَدی دل […]
جب اسلام آباد والے لاہور آتے ہیں از، یاسر چٹھہ موٹر وے سے تیز تیز بھاگتے آؤ۔ ایسے کہ جیسے راوی ٹَول پلازہ ان کے لیے وی آئی پی رُوٹ لگا کے بیٹھا ہو۔ کچھ […]
عصریت contemporaneity کہیں آگے تو نہیں چلی جا رہی؟ از، یاسر چٹھہ To Whom it May in the Least Concern دیکھیے، سنیے، سوچیے۔ وقت سے گُریز پا ہونا، ہمیں کوئی نئے قسم کے پیراڈاکسی خر […]
حوالہ اور لنک دے کر شائع کیا جا سکتا ہے۔