بے خوابی ، فلیش فکشن از ورجیلیو پینئیرا، کیوبا
ترجمہ کار، زبیر فیصل عباسی
وہ شخص سونے کے لِیے تو قدرے جلدی چلا جاتا ہے، لیکن سو نہیں پاتا۔ کروٹیں بدلتا ہے، اُچھلتا ہے۔ بستر کی چادروں کو مروڑتا رہتا ہے۔ سگریٹ جلاتا ہے۔ کچھ دیر پڑھتا ہے۔ روشنی دو بارہ بجھا دیتا ہے۔ لیکن وہ سو نہیں پاتا۔
صبح کے تین بجے وہ بستر سے نکل پڑتا ہے۔ اپنے ہمسایے دوست سے ملتا ہے۔ اسے راز دارانہ انداز سے بتاتا ہے کہ وہ سو نہیں پایا۔ دوست سے مشورہ مانگتا ہے۔
اس کا دوست مشورہ دیتا ہے کہ سیر کرے جس سے شاید اس کا جسم تھکن سے چور ہو جائے… پھر اسے چاہیے کہ لینڈن کی کھٹی چائے پِیے اور روشنی بجھا دے۔
لیکن وہ یہ سب کچھ کرنے کے با وُجُود سو نہیں پاتا۔ دو بارہ بستر سے نکلتا ہے اور اس دفعہ ڈاکٹر کے پاس جاتا ہے۔
ہمیشہ کی طرح ڈاکٹر اس سے طویل گفتگو کرتا ہے لیکن آخرِ کار وہ سو پھر بھی نہیں پاتا۔
صبح چھ بجے وہ ریوالور میں گولی بھرتا ہے، اور اپنا بھیجہ اڑا دیتا ہے۔
وہ شخص مر گیا ہے، لیکن ابھی بھی وہ سو نہیں پا رہا۔ بے خوابی بڑی ضدی شے ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(نوٹ: ویجیلیو پینئیرا (1912 – 1979) کیوبا کہ شاعر، ناول نگار، مضمون نگار، ڈرامہ نگار اور افسانہ نگار تھے۔ انہوں نے کسی بھی پارٹی کسی بھی ادبی تحریک یا گروہ کا حصہ بننے سے انکار کیا اور بَہ حیثیت لکھاری اپنی آزادی اور آزاد منش طرزِ زندگی کو اہمیت دی۔ مثال کے طور پر جب ہوانا یونی ورسٹی کے طالبِ علم تھے تو انہوں نے گدھوں کے مجمع کے سامنے اپنے مقالے کے دفاع سے انکار کر دیا۔)
Reference
Story: Insomnia
Writer: Virgilio Pinera
Country: Cuba
Translation in Urdu: Zubair Faisal Abbasi
English Translation: Alberto Manguel
Page No: 130
Book: Flash Fiction International