رنبیر کپور کے کیریئر کی ایک منفرد فلم ، جگا جاسوس : فلم ریویو
(سید محمد اشعر)
فلم جگا جاسوس میں رنبیرکپور اور کترینہ کیف کی جوڑی تیسری بار بڑے پردے پردھوم مچانے کوتیارہے۔ اس سے پہلے رنبیرکپوراورکترینہ کیف ”عجب پریم کی غضب کہانی” اور” راج نیتی” جیسی سپر ہٹ فلموں میں اکٹھے جلوہ گر ہوچکے ہیں۔ اب ایک بار پھر یہ جوڑی بڑی سکرین پر دھمال مچانے کےلیے بالکل تیارہے۔
اس فلم کا انتظارایک طویل مدت سے کیا جارہا ہے کیونکہ یہ فلم پہلے 16 نومبر 2016ء پھر 19 دسمبر 2016ء، اس کے بعد اپریل تک ملتوی ہونے کے بعد آخرکار 14 جولائی 2017ء کوسنیما ہالوں میں دستک دے کربڑی سکرین کی زینت بن ہی گئی ہے۔
جگا جاسوس اور رنبیر کپور
فلم جگا جاسوس میں اپنے کردار کو لے کر رنبیرکپور کافی عرصے سے خبروں میں نمایاں رہے ہیں۔ رنبیرکا کہنا ہے کہ فلم میں جگا کی دنیا بہت الگ ہے۔ اس وجہ سے اس کردار کے لیے رنبیر نے کافی محنت کی ہے اورفلم میں دسویں کلاس کے بچے کی طرح نظرآنے کے لیے نہ صرف اپنا وزن کم کیا ہے اور ساتھ ساتھ ہیئراسٹائل بھی بدلا ہے۔
رنبیرکا کہنا ہے کہ بچن ہی سے ان کوجاسوسی کرنے کا کافی شوق تھا۔ جب رنبیراسکول میں تھے توپورے اسکول کی خبریں ان کے پاس ہوا کرتی تھی اور اسکول کے باقی لوگ خبروں کی تصدیق کے لیے رنبیر سے رابطہ کرتے تھے۔ اوراب جب وہ فلموں میں کام کررہے ہیں تووہاں کی بھی پوری خبریں ان کے پاس ہوتی ہے۔ ساتھ ہی اداکار کا یہ بھی کہنا تھا کہ ابھی کسی کو پتا ہی نہیں ہے کہ میں کتنا بڑا جاسوس ہوں۔ فلم انڈسٹری میں کہاں کہاں کیا چل رہا ہے ان کوسب پتا ہے۔
رنبیرکے مطابق ان کی کئی فلمیں فلاپ ہونے کے بعد بھی انوراگ باسو نے جگاکے کردار کے لیے رنبیرکپوران کی پہلی پسند تھے جس کے لیے رنبیرکپور ان کے خاصے شکرگزارہیں۔
فلم کا مرکزی خیال اور کردار
فلم کے اہم کرداروں میں رنبیرکپور یعنی جگا، کترینہ کیف یعنی شرتی، سسواتا چترجی یعنی بخشی جگا کا باپ اورشربا شکلا یعنی پولیس انسپکٹر کے کرداروں میں اپنا جادو جگاتے نظرآتے ہیں۔ فلم کی کہانی جگا جو کہ بادل بخشی کا لے پالک بیٹا ہے اوراچانک بادل ایک دن جگا کوچھوڑ کرچلاجاتا ہے یہ کہہ کرکہ وہ واپس لوٹ آئے گا۔ مگروہ نہیں لوٹتا۔
جگا کافی تیز ہے مگرمیں بولنے میں کافی ہکلاتا ہے جس پراس کے باپ نے اس کو سمجھایا تھا کہ اگروہ گا کر اپنی بات بولے گا تو نہیں ہکلائے گا۔ وقت گزرتا جاتا ہے اورجگا بڑا ہوجاتا ہے مگربادل نہیں لوٹتا۔ دوسری طرف جگا کوہربات کی گہرائی میں جانے کی عادت سی پڑجاتی ہے۔
انہی سب باتوں کے ہوتے ہوئے جگا اپنے اسکول میں قتل کا کیس منطقی انجام تک پہنچاتا ہے۔ اب جگا کویہ پتا لگانا ہے کہ اس کے کھوئے ہوئے باپ کہاں ہے اور وہ کیا راز ہے جس کی وجہ سے اس کا باپ غائب ہوا ہے۔ اسی کشمکش میں شرتی یعنی کترینہ کیف بھی ان کے ساتھ مل جاتی ہیں پھر جگا کس طرح اپنے باپ کا اور راز کا پتا لگاتا ہے یہ راز تو فلم دیکھنے کے بعد ہی کھلے گا۔
فلم میں اگر اداکاری کی بات کی جائے تورنبیر کپور اور کترینہ کیف دونوں ہی مکمل طریقے سے اپنی اداکاری کے جوہردکھاتے نظرآتے ہیں۔ خاص کر کترینہ کیف نے ایک جرنلسٹ کے کردار میں جان ڈالنے کے لیے پہلے وہ کئی رپوٹرز سے جا کر خود ملیں تاکہ وہ اس کردار میں اصل رنگ ڈال سکیں۔
یہ ایک میوزیکل فلم ہے اورزیادہ ترڈائیلاگ بھی گا کرہی بولے گئے ہیں۔ اگربات اداکاری کی ہوہی رہی ہے توبادل جوکہ جگا کے باپ کے کردار میں دکھائی دے رہے ہیں ان کی اداکاری کوبھی بالکل بھی فراموش نہیں کیا جاسکتا جوکہ کئی مقامات میں فلم میں شائقین کی آنکھوں میں آنسولانے کا باعث بنے ہیں۔
فلم ریلیزسے پہلے تناؤ مگر فلم کو نقصان نہ ہونے دینے کا دعوٰی
فلم جگا جاسوس کولے کر جہاں رنبیر خبروں کی زنیت بنے تو وہیں کترینہ بھی پیچھے نہ دکھائی دیں۔ کترینہ کا کہنا تھا کہ ان کوکچھ دنوں پہلے یہ سننے کو ملا کہ وہ رنبیر کے ساتھ فلم کی پروموشن میں نظر نہیں آئیں گی اور ان دونوں کی وجہ سے فلم بننے میں کافی دیربھی ہوئی ہے۔ ان ساری خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کترینہ کا کہنا تھا کہ ایسا کچھ بھی نہیں ہے یہ فلم ان دونوں کے لیے بہت ہی اہم ہے۔
جب ہم نے اس فلم میں اتنی محنت کی ہے توآپسی جھگڑے کی وجہ سے فلم کو نقصان نہیں ہونے دیں گے۔ اور اداکارہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ فلم کے ریلیز سے کچھ دن پہلے وہ کافی تناؤ میں آجاتی ہیں اس لیے وہ جگا جاسوس کو لے کر بھی خاصے تناؤ میں ہیں؛ اوران کونہیں پتا کہ کیا ہوگا۔ مگرساتھ ہی کترینہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ تناؤ صرف ان کو ہی نہیں بلکہ ٹیم کے ہر بندے کو ہوتا ہے۔
فلم کا میوزک اور ہدایت کاری
فلم کا میوزک پریتم نے دیا ہے اوردیکھا جائے تو فلم میں تقریباً دس سے بھی زیادہ گانے ہیں مگرجوچھاپ گانا ”غلطی سے مسٹیک” اور “الوکا پٹھا” نے چھوڑ دی ہے وہ دم باقی گانوں میں نظرنہیں آتا۔
فلم کا میوزک اوربیک گراؤنڈ میوزک بس ٹھیک ہے۔ جگا جاسوس کی ہدایت کاری، پروڈکشن، کہانی اور اسکرین پلے، یہ سارے کام انوراگ باسو نے کیے ہیں اوران ساری فیلڈزمیں سے کسی ایک میں بھی وہ اپنا سکہ پورے طرح جماتے نظر نہیں آتے ہیں۔
فلم میں کترینہ بچوں کو کتاب سے جگا کی کہانی سناتی دکھائی دیتی ہیں۔ فلم کے پہلے ہاف میں سین بلا وجہ لمبے اور بغیر کسی سر پیر کے نظر آتے ہیں۔ فلم کے اسکرین پلے میں بھی پہلا ہاف اتنا دم دار نظر نہیں آتا۔
اوربات اگر ڈائیلاگز کی کی جائے تووہ توفلم میں ہے ہی نہیں اتنے، جو ہیں وہ بھی رنبیرکپور گاتے نظر آتے ہیں۔ مگرجب فلم انٹرول کے بعد ایک بار پھر کہانی پکڑنے کی کوشش کرتی ہے توپھر سے ایک بار انو راگ باسو کچھ خاص طریقے سے شائقین فلم کو کرتے دکھائی نہیں دیتے۔
اس فلم کے بارے میں یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ اگر فلم کو کامک comic کی طرح دیکھا جائے توٹھیک ہے مگرکہیں بھی لاجک لگانے کی کوشش کی گئی توفلم وہیں سے سمجھ سے بالکل باہر ہونا شروع ہو جاتی ہے۔
فلم کی ہدایت کاری کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہےکہ فلم کے آخرمیں جب کہ کترینہ کا ایک ہاتھ پہلے ہی بری طرح سے زخمی ہے اس کے باوجود کبھی وہ ٹرین سے چھلانگ لگاتی نظرآتی ہیں توکبھی پہاڑوں سے کودتی دکھائی دیتی ہیں اوران سب کے بعد بھی کترینہ کیف بچ جاتی ہیں۔
جگا جاسوس کو کیوں دیکھا جائے؟
فلم جگا جاسوس تقریباً 180 منٹ کی فلم ہے جوکہ 5 سال کی طویل مدت میں تیار کی گئی ہے اس فلم کا بجٹ تقریباً 100 کروڑ ہے اور فلم میں انو راگ باسو ایک نئی روایت قائم کرتے نظر آئے ہیں جوکہ فلم کا ٹوٹل گانوں پرانحصارکرنا ہے۔
فلم کی لوکیشن کافی اچھی ہے اور فلم کے گانوں میں رنبیر کافی مختلف ڈانس کرتے نظرآئے ہیں؛ مگرساتھ ہی فلم میں رومانس اورجذباتی مناظرکی خاصی کمی نظرآتی ہے۔
پھر بھی فلم کودیکھا جائے توخاصی طویل ہے جو کہ شائقین فلم کوبور ہونے پر مجبور کرتی ہے۔ یہی فلم اگر 120 منٹ کی ہوتی توشاید قابل قبول ہوتی مگر پھر بھی فلم کو ایک بار تو جا کر دیکھنا بنتا ہے۔ مگر رائے میں میں اس فلم کو 5/2 دوں گا۔