کیا آپ نجم سبٹھی کو مبارک باد دیں گے ؟
(سھل شعیب ابراھیم)
پاک بھارت میچ میں پاکستان کی غیر معمولی فتح اور چیمپیئنز ٹرافی کی جیت سے ایک سیاسی راہنما کی آزمائش کا مرحلہ آپہنچا ھے۔ اگرچہ ہمارے سیاسی اقدار پر ضعف کی کیفیت طاری رہتی ھے اور سچ کہیۓ تو ہمہ قسم اقدار کی صورت حال یہی ھے۔ ہمارے اخبارات اور اب الیکٹرانک میڈیا میں سیاست کو ون ڈے بلکہ ٹوئنٹی ٹوئنٹی کا کھیل بنا دیا گیا ھے اور اس کھیل کو رچانے میں ہم قسم گرما گرم،چٹ پٹے بیانات بنیادی اہمیت اختیار کر گئے ہیں۔رانا ثنا اللہ ،دانیال عزیز،حنیف عباسی طلال چوہدری کا ٹریڈ مارک تیز مصالحہ والے بیانات ہی تو ہیں۔ پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا سیل کی جارحانہ پیش قدمی سے بہت سے ایسے سنجیدہ فکری حلقے جن کا جھکاؤ ن لیگ کی طرف ھے، شاکی رہے ہیں۔
الیکٹرانک میڈیا کی آمد اور دھڑا دھڑ افزائش نسل نے کئی ایسے دانشور جنم دیئے ہیں جن کی دانش درسی کتب کے خلاصوں کی دین ھے اور ان کی ڈاکٹریٹ کی ڈگری ایسی یونیورسٹیوں کی عطا ھے جن کا وجود ویب سائیٹ کے علاوہ کسی زمینی منطقے میں نہیں ھے۔ ٹی وی نیوز چینلز کو پرویز مشرف دور میں آزادی اظہار میسر آئی تو دو بڑی جماعتوں کے نمائندوں کے ساتھ تیسری آواز کے طور پر ایک سیاسی راہنما کو ٹاک شوز پر بلایا جانے لگا۔ اس وقت کے ایک وفاقی وزیر جو اپنی “ثقافتی فنکارانہ پیش کشوں “سے مشرف کے دربار میں وہی حیثیت اختیار کر خکے تھے جو اکبر کے دربار میں بیربل کو جاصل تھی، یعنی کہ شیخ رشید اس سیاسی راہنما کی خوب ایسی تیسی کرتے اور ٹھٹھا اڑاتے تھے۔
خدا کی کرنی ایسی ہوئی کہ وہی شیخ رشید اسی سیاسی راہنما کی نوازش سے الیکشن جیتنے میں کامیاب ہو سکے ہیں ورنہ دو مسلسل شکستوں نے ان کا سیاسی بھڑکس نکال دیا تھا۔ وہ سیاسی راہنما اپنی مقبولیت کے بام عروج پر ہیں اور اپنے علاوہ دوسری پارٹیوں میں ہر کوئی ان کو کرپٹ ،چور اور بے ایمان نظر آتا ھے۔ البتہ اگر کوئ دوسری پارٹیوں یعنی حزب الشیاطین سے نکل کر” دائرہ انصاف” میں آجاۓ تو اس کو اپنے خاص صوابدیدی اختیارات سے صادق و امین قرار دیتے ہیں۔
اسے بھی دیکھیے: میچ ایسے دیکھنا جیسے آخری ہو
اب پاک بھارت میچ میں پاکستان کی جیت کی طرف آتے ہیں۔ میں چونکہ ان سیاسی راہنما کے معیار انصاف کا قائل ہوں تو میں انتظار کرتا رہا کہ موصوف اس جیت کی مبارک باد کا ٹوئیٹ نجم سیٹھی کو کریں گے کیوں کہ ان کے اپنے قائم کردہ معیار کے عین مطابق نجم سیٹھی ہی اس جیت کے واحد ذمہ دار ہیں۔ اگر ہارنے کی ذمہ داری نجم سیٹھی پر ھے تو جیت کے بھی وہی صاحب ذمہ دار ہوں گے۔
ڈیئر سیاست دان!
میں اپنی ہرزہ سرائی پر از حد معذرت خواہ ہوں۔ کیوں کہ میں یکسر بھول گیا تھا کہ میں وہاں کا شہری ہوں جہاں امن و امان کا کریڈٹ فوج اور رینجرز کو دیا جاتا ھے اور اگر دھماکہ ہو جاۓ تو اس کی ذمہ دار سول حکومت ٹھرائی جاتی ھے۔