شک سے بالا تر کچھ حقائق
علی اکبر ناطق
اِس میں کوئی شک نہیں کہ ہماری اسٹیبلشمنٹ نے جہادی گروپ اور شدت پسند جماعتیں تیار کی ہیں اور مزید کر رہی ہے۔ ابھی تک اِن کے ساتھ تعاون بھی جاری ہے اور اِس معاملے یعنی دہشت گردوں کو تیار کرنے میں ہماری اسٹیبلشمنٹ کا ثانی نہیں۔
اِس میں بھی کوئی شک نہیں کہ امریکہ ہمارے جہادی گروپوں اور دہشت گرد تنظیموں کو ہرگز ختم ہوتے نہیں دیکھ سکتا سعودی عرب کے ذریعے اُن کو بڑھاوا دیتا ہے۔ اور دنیا کا منافق ترین نمائندہ ہے۔
اِس میں بھی شک نہیں کہ ہمارے سیاستدان دنیا کے چغد ترین اور کرپٹ ترین حکمران ہیں ۔اِن میں ملکی اور غیر ملکی معاملات سنبھالنے کی اہلیت ہی نہیں۔
اِس میں بالکل شک نہیں کہ ہمارے ہندوستانی اور افغانی دونوں ہمسائے کائنات کے بدترین منافق، لالچی اور بغل میں چھری رکھنے والے ہیں جو موقع ملتے ہی گھونپ دیتے ہیں۔
یہ بھی حق ہے کہ پاکستانی عوام دنیا کی جاہل ترین عوام ہے۔ اِس کے صحافی بکے ہوئے ہیں، شاعروں کو گروپوں کی شکل میں شراب اور مشاعروں سے فرصت نہیں، ادیب اور نقاد عہدوں کی منڈیوں میں قطار لگائے کھڑے ہیں۔ وکلاء غنڈے ہیں، پولیس جرائم کرتی ہے، جج انصاف فروش ہیں اور طاقت کے اشاروں پر فیصلے سناتے ہیں، بیوروکریسی کرپشن اور چاپلوسی کے طریقے نکالتی ہے، ہمارے استاد نالائق ہیں، یونیورسٹیاں ٹیوشن سنٹر ہیں، اور آرٹسٹ گدا گر اور مسخرے ہیں۔
اِس میں بھی شک کی گنجائش نہیں ہمارے مدارس گناہ، جہالت اور شدت پسندی کے مراکز ہیں۔
یہ بھی عینِ یقین ہے کہ چین ایک گھٹیا بزنس کرنے والا ملک ہے اور یاجوج ماجوج ہے۔
یہ بھی حقیقت ہے کہ آج کل کے مارکسی اور مولوی ایک ہی قسم کے الو کے پٹھے ہیں ۔ عقل و خرد سے دور!
اس میں بھی کوئی شک نہیں کہ ہماری آواز کوئی نہیں سنتا