نہ وہ 45 روپے فی لٹر کا جنوں رہا، نہ وہ ہالینڈ وزیراعظم کا پری پیکر سائیکل
از، یاسر چٹھہ
یا اللہ چور اور ڈاکوؤں کا دور واپس لا دیجیو، نئیں تاں مَر ویسُوں
سب چور اُچکّوں، اور خاندانی و وراثتی سیاست دانوں، جنہیں شاہ راہِ دستور کی سنگ مرمر سے نہائی عمارت میں بیٹھے لوگ کبھی بادشاہ کہتے تھے، کبھی مغل شہ زادے، کبھی اقتصادی دہشت گرد، کبھی دنیا و ما فیھا کے مافیا، کبھی بھٹو کے زندہ ہونے پر کئی مگر مچھ آنکھوں میں کڑوا سرمہ لگا کر اپنی ازلی قسمت کو روتے تھے۔
اتنے غلط انداز حکم رانوں کی موجودگی میں پٹرول کی قیمت کے بڑھنے کے بارے میں جسے نرمی سے، اجسٹمنٹ، کہا جا رہا ہے، ڈان اخبار لکھتا ہے:
1. With this adjustment, the petroleum prices in the country are now at the highest-ever mark with international crude market at $63 per barrel — almost 57pc lower than the 2008 highest record of $147 when average retail prices stood below Rs. 80 per litre.
ہمارے ملک کی پٹرولیم کی ضروریات کے پورا کرنے کے لیے عالمی منڈی کی definition دیکھنا اہم ہے، تا کِہ ہم قیمتوں کے اس اتار چڑھاؤ کے معاملے کو بہتر انداز سے سمجھ سکیں؛ تو اس معاملے میں ہمارے لیے عالمی منڈی خلیجِ عرب ہے۔ جہاں تیل کی قیمت مسلسل نیچے کی جانب ہے۔
کرپٹ اور روایتی خاندانی بادشاہتوں کے ادوارِ جاہلیت میں ہماری عالمی منڈی کے ان نرخوں کے دوران پٹرول کی قیمت 80 روپے فی لٹر ہوتی تھی۔ جس میں وہ لوٹ کر خوش تھے، اور رعایا کچھ سانسیں لے کر گزارا چلا رہی تھی۔ وہ وقت بھی کسی جنت میں گندم کا دانہ کھانے سے پہلے کا وقت نہیں تھا، پر ابھی قیامت کا سور بھی نہیں پھونکا گیا تھا۔
تو پھر اب کیا ہوا؟ حکومت بھی حاجیوں کی ہے، اور صفحوں کی بھی بچت ہے کہ مالکانِ مُلکِ پاکستان، خلیفہ اور pity the nation والے اب چین کی بانسری بجاتے ایک پیج پر ہی منجی پیڑھی ڈالے ہوئے ہیں؟
وجہ بَہ قول متعلقہ سرکاری افسر کے یہ ہے کہ حکومت دھیرے دھیرے تیل پر ٹیکسوں کو بڑھاتی جا رہی ہے۔
2. … the crude price had dropped by more than 12pc in the Arabian Gulf — the source of oil imports to Pakistan — from $72 on April 28 to $63 per barrel on July 30 but the government has been gradually increasing tax rates.
مالی سال کے پہلے مہینے میں محصولات میں کمی ہوئی ہے۔ کیا وجہ ہے؟ دیانت داری کے سَر چشمے، شفافیت کے ڈائنوسار موجود، پھر بھی محصولات کا ٹارگٹ پورا نہیں؟
حیرت ہے! ہر چیز ٹیکسوں کی وجہ سے مہنگی ہے۔
لیکن خیر آپ حیرت میں رہیے اور پکڑ دھکڑوں اور گرفتاریوں کی ایکشن فلمیں دیکھ دیکھ کر دل بہلائیے، وہ اپنا حساب پورا رکھیں گے۔
حساب پورا رکھنے کے لیے پٹرول سے خون نکال لیں گے۔
3. He said because of shortfall in revenue collection in the first month of this fiscal year, it was all the more important not be lenient on revenue targets.
پٹرول کی قیمتیں نا صرف حالیہ تاریخ کی بلند ترین ہیں، بَل کہ، پاکستان کی تھوڑی سی ہی تو تاریخ ہے، اس کی بھی یہ بلند ترین ہیں۔ تو تھری ایڈیئٹس فلم یاد کیجیے، اور مزید یاد ذہن میں کھرچیے کہ کس نے اس سے ملتا جلتا جملہ بولا تھا: ملک تاریخ کی بلندیوں کو چُھو رہا ہے۔
4. The prices of petrol and high-speed diesel (HSD) are now the highest in 16 years since July 2003 while kerosene is at a level last seen in 2014.