15اگست 1947ء کو قائد اعظم کا خطاب
میں انتہائی مسرت اور جذبات کے احساس کے ساتھ آپ کو مبارکباد دیتا ہوں۔ 15 اگست پاکستان کی آزاد اور خود مختار ریاست کا جنم دن ہے۔ یہ مسلم قوم کی منزل کی تکمیل کی علامت ہے جس نے اپنے وطن کے حصول کے لیے پچھلے چند سالوں میں بھاری قربانیاں دیں۔ اس اعلٰی لمحے میں میرے ذہن میں اس مسلک کے لیے جد و جہد کرنے والے شجاع لوگ ہیں۔
ایک نئی ریاست کی تخلیق نے پاکستان کے شہریوں پر بھاری ذمہ داری ڈال دی ہے۔ اس تخلیق نے یہ ثابت کرنے کا موقع دیا ہے کہ کس طرح متعدد عناصر پر مشتمل قوم ذات اور عقیدہ سے قطع نظر کرتے ہوئے امن اور بھائی چارے کے ساتھ تمام شہریوں کی بہتری کے لیے کام کر سکتی ہے۔
ہمارا مقصد اندرونی اور بیرونی امن ہونا چاہیے۔ ہم امن میں رہنا چاہتے ہیں اور اپنے قریبی ہمسایہ ملکوں اور دنیا کے ممالک کے ساتھ خوش گوار دوستانہ تعلقات رکھنا چاہتے ہیں۔ ہم کسی کے خلاف بھی جارحانہ عزائم نہیں رکھتے۔ ہم اقوامِ متحدہ کے منشور کی حمایت کرتے ہیں اور دنیا میں امن اور خوش حالی کے لیے اپنا پورا حصہ ڈالیں گے۔
ہندوستان کے مسلمانوں نے دنیا کو دکھا دیا ہے کہ وہ ایک متحد قوم ہیں اور ان کا مطالبہ انصاف اور حقائق پر مبنی ہے جس سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔
آئیے آج اس دن ہم عاجزی کے ساتھ اس عطیہ کے لیے اللہ کا شکر ادا کریں اور دعا کریں کہ ہم اپنے آپ کو اس کا مستحق ثابت کر سکیں۔
آج کا دن ہماری قومی تاریخ کے ایک تکلیف دہ دور کے اختتام کی علامت ہے اور اسے نئے با عزت دور کا آغاز بھی ہونا چاہیے۔ آئیے ہم اقلیتوں کو عمل، گفتار اور سوچ سے باور کرائیں کہ اگر وہ بحیثیت وفا دار پاکستانی اپنے فرائض اور ذمہ داریاں پوری کرتے رہیں تو اُنہیں کسی قسم کا خوف نہیں ہونا چاہیے۔
ہم اپنی سرحدوں پر بسنے والے آزادی پسند قبائل اور ہماری سرحدوں سے باہر ریاستوں کو مبارک باد دیتے ہیں اور اُنہیں یقین دلاتے ہیں کہ پاکستان اُن کی حیثیت کا احترام کرے گا اور امن قائم رکھنے کے لیے دوستانہ تعاون کرے گا۔ ہمیں کوئی ہوَس نہیں ہے سوائے اس کے کہ ہم با عزت زندگی گزاریں اور دوسروں کو بھی باعزت زندگی گزارنے دیں۔
آج جمعۃ الوداع ہے۔ رمضان کے مقدس مہینہ کا آخری جمعہ۔ ہم اس وسیع برِ عظیم میں جہاں کہیں بھی ہوں اور اسی سبب پوری دنیا میں بھی ہم سب کے لیے خوشی کا دن ہے۔ تمام مساجد میں ہزاروں مسلمانوں کے اجتماعات قادرِ مطلق کے سامنے عاجزی سے جھُکیں۔ اُس کی دائمی مہربانی اور فراخ دلی کا شکریہ ادا کریں اور پاکستان کو ایک طاقت ور ملک اور اپنے آپ کو اس کے مستحق شہری بنانے کے لیے اُس کی رہنمائی اور مدد کے طلب گار ہوں۔
میرے ہم وطنو! میں آخر میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ پاکستان بڑے زبر دست وسائل کی زمین ہے۔ لیکن اسے مسلمانوں کے لائق ملک بنانے کے لیے ہمیں اپنی قوت و ہمت کا بھرپور استعمال کرنا ہے اور مجھے یقین ہے کہ ایسا پوری دل جمعی کے ساتھ کیا جائے گا۔
پاکستان زندہ باد! یومِ آزادی مبارک
Text of the Speech (Delivered on August 15, 1947)
It is with feelings of greatest happiness and emotion that I send you my greetings. August 15 is the birthday of the independent and sovereign State of Pakistan. It marks the fulfilment of the destiny of the Muslim nation which made great sacrifices in the past few years to have its homeland.
At this supreme moment my thoughts are with those valiant fighters in our cause. Pakistan will remain grateful to them and cherish the memory of those who are no more.
The creation of the new State has placed a tremendous responsibility on the citizens of Pakistan. It gives them an opportunity to demonstrate to the world how can a nation, containing many elements, live in peace and amity and work for the betterment of all its citizens, irrespective of caste or creed.
Our object should be peace within and peace without. We want to live peacefully and maintain cordial and friendly relations with our immediate neighbours and with the world at large. We have no aggressive designs against any one. We stand by the United Nations Charter and will gladly make our full contribution to the peace and prosperity of the world.
Muslims of India have shown to the world that they are a united nation, their cause is just and righteous which cannot be denied. Let us, on this day, humbly thank God for His bounty and pray that we might be able to prove that we are worthy of it.
This day marks the end of a poignant phase in our national history and it should also be the beginning of a new and a noble era. Let us impress the minorities by word, deed and thought that as long as they fulfil their duties and obligations as loyal citizens of Pakistan, they have nothing to fear.
To the freedom loving tribes on our borders and the States beyond our borders, we send our greetings and assure that Pakistan will respect their status and will extend to them its most friendly co-operation in preserving peace. We have no ambition beyond the desire to live honourably and let others live honourably.
Today is Jummat-ul-Wida, last Friday of the holy month of Ramazan, a day of rejoicing for all of us wherever we may be in this vast sub-continent and for the matter of that throughout the world. Let the Muslim congregations in their thousands, in all the mosques, bow in all humility before the Almighty and thank Him for His eternal kindness and generosity, seeking His guidance and assistance in the task of making Pakistan into a great State and themselves into its worthy citizens.
Finally, let me tell you, fellow citizens, Pakistan is a land of great potential resources. But to build it up into a country worthy of the Muslim nation, we shall require every ounce of energy that we possess and I am confident that it will come from all whole-heartedly.
Pakistan Zindabad! Happy Independence Day