سرکار تھری ، فلم بینوں کی دلوں میں راج کرنے میں ناکام
(سید محمد اشعر)
سرکار ون سپرہٹ، سرکار ٹو ہٹ مگر سرکارتھری اپنا رنگ جمانے میں ناکام رہی۔ بارہ مئی دوہزار سترہ کو نمائش کے لئے پیش کی گئی۔ فلم کے ڈائریکٹر رام گوپال ورما جبکہ فلم کے پرڈیوسر راہل مترا ،کرشنا چوہدری اور آنند پنڈت ہیں۔ فلم کی سٹوری نیلش گرکر اور فلم کے ڈائیلاگ جے کپور اور رام کمار سنگھ نے لکھے ہیں۔فلم کے نمایاں اور بڑے کرداروں میں امتیابھ بچن ،جیکی شروف،منوج واجپائی ،امیت شاد،یامی گوتم اور رونت رائے شامل ہیں۔
یہ رام گوپال ورما کی فلم سرکار کا تیسرا ورژن ہے۔ اس سے قبل سرکار اور سرکار ٹو آ چکی ہیں۔ اور کامیابی کے جھنڈے گاڑ چکی ہیں۔ رام گوپال ورما سرکار کے علاوہ رنگیلا،دوڑ،کون ،پیار تو نے کیا کیا ،جنگل ،کمپنی اور ستیہ جیسے منفرد سپر ہٹ فلمیں دے چکے ہیں۔ سرکارتھری کی کہانی پہلے دونوں سیکوئل سے صرف ابھیشک بچن کی دیوار پر لگی ہوئی تصویر کی حد تک ہی جوڑا گیا ہے۔ اگر آپ نے آج سے بارہ سال پہلے آئی فلم سرکار دیکھ رکھی ہےتو اس میں اور اس سرکار کی عکس بندی میں کوئی اتنا خاص فرق نظر نہیں آتا۔فلم میں شائقین کے لئے نیا کچھ بھی نہیں ہے۔
امتیابھ بچن اسی طرح ممبئی کے سرکار نظر آتے ہیں جس طرح سرکار ون اور سرکار ٹو میں دکھائے گئے ہیں۔فلم اسی طرح سے جرائم کی دنیا کے گرد گھوم رہی ہے۔ فلم اپنی ابتدا سے ہی ایک کمزور سکرین پلے کے ساتھ چلتی نظر آتی ہے جس میں امتیابھ بچن یا سرکار کے گھر پر ایک معمولی بزنس مین آتا ہے اور سرکار کو اس کے گھر میں ہی دھمکی دے کر جاتا ہے۔
فلم میں سرکار کے دو انتہائی وفادار کردار نظر آتے ہیں جن میں رونت رائے مگر ساتھ ہی امتیابھ کے پوتے امیت سرکار کو جوائن کرتے ہیں ۔جس کی وجہ سے ٹیم میں پھوٹ پڑتی نظر آتی ہے اور وہ ایک دوسرے کے دشمن بن جاتے ہیں۔جیکی شروف بھی اس فلم میں ایک بزنس مین کے کردار میں رونماء ہوئے ہیں جو دبئی سے اپنے احکامات جاری کرتے ہیں ۔جیکی شروف کی گرل فرینڈ جو اس فلم کا انتہائی سمجھ سے بالاتر کردار نظر آتی ہیں۔ اور جیکی شروف سے کئی دفعہ عجیب سے سوالات فلم میں کرتی دکھائی دیتی ہیں۔جس کا جیکی شروف ان کو ا طمینان بخش جواب نہیں دیتے ۔اور پوری فلم دیکھنے کے بعد بھی یہ سمجھ نہیں آتا کہ اس فلم میں اس گرل فرینڈ کے سوالات کا فلم سے کیا تعلق ہے؟
اگرچہ فلم میں جیکی شروف ایک سنجیدہ کردار نبھا رہے ہیں لیکن کئی جگہوں پر انہیں دیکھ کر لگتا ہے جیسے وہ کوئی مزاحیہ کردار کرنا چاہ رہے ہوں۔فلم میں امتیابھ اور ان کے پوتے کو لے کر تھوڑا سسپنس دکھانے کی کوشش کی گئی ہے ۔جس کو دکھانے میں رام گوپال ورما بری طرح ناکام نظر آتے ہیں۔فلم میں ایک فائٹر جیٹ کا ذکر کیا گیا ہے جو آتا ہے اور جھگیوں میں بم مار کر چلا جاتا ہے جس کی وجہ سے سینکڑوں لوگ مر جاتے ہیں۔
ان فائٹر جیٹس کو دیکھ کر امریکن سڑائکس کی یاد تازہ ہوجاتی ہے ۔فلم کے ایک سین میں امتیابھ کی بیگم ان سے التجا کرتی نظر آتی ہے کہ وہ اپنے پوتے کو نہ ماریں۔اس بابت ان کے انتہائی ڈائیلاگ کچھ اس طرح ہیں۔’’لوگ کیا کہیں گے یہ کس طرح کی فیملی ہے؟‘‘
دیکھا جائے تو اب تک ہم سرکار ون اور سرکار ٹو میں ان کی بہت سی جرائم پیشہ حرکات دیکھ چکے ہیں جس کے باوجود بھی امتیابھ کی بیگم بے انتہا فیملی کی فکر نظر آتی ہے۔ فلم میں امتیابھ کے جائے پینے کے سین اور دیگر ڈارک سین بالکل اسی طرح نظر آتے ہیں جس طرح انہیں سرکار ون اور سرکار ٹو میں دکھایا گیا ہے۔
فلم میں منوج واجپائی کی اداکاری بہت خوبصورتی کے ساتھ سامنے آئی ہے ۔فلم میں موسیقی کی قلت دیکھی جاسکتی ہے جو بہت زیادہ نظر آتی ہے۔ کیونکہ فلم بہت سنجیدہ موضوع پر ہے تو اس میں امتیابھ کے پوتے اور ان کی ہیروئن کے درمیان رومانٹک سین کی عکس بندی بھی ہوسکتی تھی۔ جس پر بالکل بھی توجہ نہیں دی گئی۔
امیت شاد نے بھی شیوا جی ناگرے کے کردار کے ساتھ بھرپور انصاف کرنے کی کوشش کی ہے۔ سرکار ون کے بارہ سال بعد بھی امتیابھ بچن اسی طرح بھرپور انرجی میں نظر آ رہے ہیں اور اس میں کوئی شک نہیں کہ ان کی اداکاری کی جتنی مثال دی جائے کم ہے۔ لہذا سرکار تھری میں شائقین کے لئے نیا کچھ بھی نہیں ہے بلکہ اگر دیکھا جائے تو سرکار ون اور سرکار ٹو اس سے کوسوں آگے ہیں۔ سرکار تھری ایک ٹائم پاس قسم کی مووی ہے۔ فلم کا پہلے دن کا باکس آفس کلیکشن 2.3 کروڑ رہا۔ اور میری رائے میں میں اسے 2 ریٹ کرتا ہوں۔
سید محمد اشعر، جیو نیوز سے بطور ایسوسی ایٹ مینیجر، پروڈکشن مینیجمنٹ ڈیپارٹمنٹ، وابستہ ہیں۔