سیکرٹ سپر سٹار ، ایک مثبت پیغام
از، حسین جاوید افروز
اکثر اب ہم اب محسوس کرتے ہیں کہ بولی وڈ میں اچھے سکرپٹ کا فقدان اب جڑ پکڑتا جارہا ہے ۔ اس سال کئی ایسی فلمیں ہمارے سامنے آئیں جن کو تمام تر کامیابیوں کے باوجود دوسری بار دیکھا نہیں جاسکتا۔ لیکن فنی کنگالی کے اس دور میں فلم سیکرٹ سپر سٹار تازہ ہوا کا ایساجھونکا بن کر سامنے آئی جس نے فلم بینوں کو ایک طویل عرصے بعد ایک جاندار اور بامقصد سکرپٹ کی اہمیت سمجھا دی ہے ۔ آئیے فلم کی کہانی پر روشنی ڈالتے ہیں ۔
’’ سیکرٹ سپر سٹار‘‘ بھارتی ریاست گجرات کے شہر بڑودہ میں رہنے والی ایک مسلم لڑکی انسیہ (زارا وسیم) کی کہانی ہے ۔جو بچپن ہی سے ہی یک شہرہ آفاق سنگر بننے کے خواب دیکھتی ہے۔ انسیہ کا اس کی ماں نجمہ (مہر وج) کے ساتھ رشتہ اس فلم کی اصل روح ہے کہ کیسے ماں بیٹی کے درمیان دوستوں جیسا بے لوث رشتہ انسیہ کے خواب کو تکمیل تک پہنچانے کے لیے جدوجہد کرتا ہے ۔ لیکن انسیہ کا والد فاروق(ارجن راج) ایک سخت گیر شخص ہے جو انسیہ کے خوابوں کی تکمیل میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ مجبورا انسیہ کو یو ٹیوب کے ذریعے برقعے میں اپنی شناخت مخفی رکھ کر گلو کاری کرنی پڑتی ہے۔
جلد ہی انسیہ سیکرٹ سپر سٹار کے نام سے اپنی مسحور کن آواز سے عوام میں مقبول ہوجاتی ہے۔ اس سفر میں اس کا کلاس فیلو چنٹن اس کی بھرپور مدد کرتا ہے ۔اس رشتے میں ٹین ایج کی معصوم خواہشوں کی خوبصورتی سے عکاسی کی گئی ہے ۔ایسے میں ایک متلون مزاج میوزک ڈائریکٹر شکتی کمار (عامر خان) بھی انسیہ کی آواز سے متاثر ہوتا ہے ۔اور اسے ممبئی آنے کے لیے پیشکش کرتا ہے ۔دوسری طرف انسیہ کے گھریلو حالات بھی پلٹا کھاتے ہیں اور اس کے والد بھارت سے سعودیہ شفٹ ہونے کی ٹھان لیتے ہیں۔
انسیہ کو سعودیہ منتقلی کے فیصلے سے اپنے خواب بکھرتے ہوئے نظر آتے ہیں ۔انسیہ کی ماں جو ہر کٹھن مرحلے میں اپنی بیٹی کے شانہ بشانہ ہوتی ہے وہ اس الجھی صورتحال میں کیا کردار نبھاتی ہے ؟ کیا انسیہ اپنی گلوکاری سے شکتی کمار کو مطمئن کر پاتی ہے؟ اس کے لیے آپ کو اس فلم کو دیکھنا ہو گی کیونکہ اس حساس فلم کی کہانی بہت ہی خوبصورت ہے جو دل میں اتر جاتی ہے ۔ فلم کا سکرین پلے بھی بہت ہی خاص ہے ۔ اس میں جس طرح سے ایک فیملی ڈرامے میں طنز و مزاح کا تڑکا لگایا گیا ہے وہ بے حد دلکش ہے ۔جبکہ فلم کا کلائمکس ،مکالمے اور خصوصاٰ اختتام شائقین کو اپنی نشست سے کھڑے ہوکر تالیاں بجانے پر مجبور کر دیتا ہے۔
فلم کا وہ منظر بھی قابل دید ہے جب بمبئی میں انسیہ شکتی کمار کے سامنے اپنا پہلا آڈیشن دیتی ہے ۔اداکاری کی بات کی جائے تو سارا میلہ گویا زارا وسیم نے لوٹ لیا ہے۔ اس لڑکی میں پیدائشی اداکاری کے جراثیم کوٹ کوٹ کر بھرے ہوئے ہیں۔ خصوصا میوزک کے حوالے سے اس کا جنون ،عامر خان کو اپنی صلاحتیوں کے حوالے سے آمادہ کرنا اور آخر میں انسیہ کی اختتامی تقریر فلم کی اصل جان ہے۔ انسیہ کے کردار میں زارا وسیم نے اپنی جذباتی اداکاری کو جس خود اعتمادی کے ساتھ عامر جیسے بڑے پرفارمرکے ساتھ نبھایا وہ بے مثال ہے۔
شکتی کمار کے کردار میں عامر خان نے ایک بار پھر ایک محدود مگر نہایت ہی اثر انگیز کردار میں اپنے پرستاروں کو جھومنے پر مجبور کردیا۔ ایک سنکی میوزک ڈائریکٹر کے کردار میں شروع میں تو آپ اس کیریکٹر سے خاصی الجھن محسوس کرتے ہیں لیکن دوسرے ہی ہاف میں جب اپنے تمام تر سنکی مزاج کے باوجود عامر خان جس طرح انسیہ کے لیے مددگار ثابت ہوتے ہیں وہ اس فلم میں فلم بینوں کو بھرپور انداز سے لطف اندوز کر جاتے ہیں۔ عامر خان جیسے حساس اور لامثال اداکار نے اس فلم میں ثابت کیا کہ فلم میں ان کی موجودگی ہر سین میں نہ بھی ہو تو بھی وہ ثابت کر سکتے ہیں کہ ایک باکمال اداکار اپنے محدود کردار میں بھی اپنی گہری چھاپ چھوڑنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
ماں کے کردار میں مہر وج نے گویا ثابت کیا کہ ان سے بہتر ایک حساس ماں کا کردار میں اس وقت بولی وڈ میں اور کوئی نہیں کرسکتا۔ ایک لاچار اور مظلوم بیوی اور آرزو مند ماں کے کردار کو مہر وج نے چار چاند لگا دیے ہیں۔ خصوصا ایئر پورٹ ان کے ادا کیے گئے جرات مند مکالمے شائقین کو سیٹیاں بجانے پر مجبور کردیتے ہیں ۔جبکہ راج ارجن نے ایک سخت گیر خاوند اور ایک غصیلے باپ میں کردار میں اداکاری کے ایسے جوہر دکھائے کہ آپ کو فلم میں ان کے وجود سے ہی نفرت ہونے لگتی ہے۔ جبکہ انسیہ کے دوست کے کردار میں چنٹن نے بھی اپنی موجودگی کا احساس دلایا۔
نئے ڈائریکٹرادویر چندن نے بطور ہدایت کار اور رائٹر کے طور پر شاندار کام کر دکھایا ہے۔ اور یہی وجہ ہے کہ فلم میں آپ کو جھول نہیں دکھائی دیتے۔ ڈائریکٹر کی گرفت فلم میں اپنی چھاپ چھوڑتی دکھائی دیتی ہے۔ جبکہ عامر خان اور کرن راؤ کی پروڈکشن ٹیم بھی بجا طور پر داد کی مستحق ہے ۔فلم کا میوزک اتنا دم دار نہیں لیکن جوں جوں فلم آگے بڑھتی ہے آپ اس میوزک کو خاصا موزوں محسوس کرنے لگتے ہیں ۔فلم کی ایڈٹنگ بھی اپنی جگہ خاصی مصالحے دار اور موثر رہی۔ بحیثیت مجموعی یہ فلم سنجیدہ فلم بینوں سے لے کر یوتھ کو خاصا متاثر کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے ۔اس فلم میں متن اپنے میرٹ پرپورا اترتا ہے۔ اگر اس سال کی چند بہترین فلموں کی بات کی جائے تو ہمیں بلاشبہ سیکرٹ سپر سٹار ہمیں اولین صف میں نظر آئے گی۔ میں اس فلم کو 3/5 ریٹ کرتا چاہوں گا ۔