ٹائم میگزین، وہ جنہوں نے جنسی ہراسانی پر چُپ توڑی
بی بی سی اردو
ٹائم میگزین نے ایسی خواتین کو سال کی شخصیت قرار دیتے ہوئے اپنے سرورق پر جگہ دی ہے جنھوں نے اپنے ساتھ ہونے والی جنسی زیادتی یا ہراساں کیے جانے پر آواز اٹھائی۔
اس مسئلے کو سامنے لانے کا سلسلہ اس وقت شروع ہوا جب ہالی وڈ کے پروڈیوسر ہاروی وائن سٹین کے خلاف جنسی زیادتی کے الزامات لگنے کے بعد ٹوئٹر پر ’می ٹو‘ ہیش ٹیگ کے ساتھ خواتین اور مردوں نے اپنے ساتھ ہونے والی جنسی زیادتیوں یا ہراساں کیا جانے کے معاملات کو اجاگر کیا۔
میگزین نے کہا کہ می ٹو ہیش ٹیگ تصویر کا صرف ایک رخ ہے مکمل تصویر نہیں۔
میگزین کے ایڈیٹر ایڈورڈ فیلسنتھال نے کہا کہ عورتوں اور مردوں نے اپنے ساتھ ہونے والی جنسی زیادتی کو جس طرح اجاگر کیا وہ عشروں میں آنے والی سب سے بڑی معاشرتی تبدیلی ہے۔
انھوں نے این بی سی کے پروگرام ‘ٹوڈے’ کو بتایا کہ اس معاشرتی تبدیلی کا سہرا ان کئی سو بہادر خواتین اور مردوں کے سر ہے جھنوں نے اپنے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کو انفرادی طور پر بیان کرنا شروع کیا اور پھر یہ تحریک بن گئی۔
میگزین کے سرورق پر پانچ خواتین کی تصویر ہے جن میں دو کا تعلق ہالی وڈ سے ہے۔ میگزین کے سرورق پر جن خواتین کی تصاویر شائع کی گئی ہیں ان میں ایشلے جوڈ بھی ہیں جنھوں نے سب سے پہلے ہاروی وائن سٹین کے خلاف آواز بلند کی۔ پاپ سنگر ٹیلر سوئفٹ کی تصویر بھی سرورق پر ہے جنھوں نے سابق ڈے جے کے خلاف جنسی زیادتی کا مقدمہ جیتا ہے۔
ہالی وڈ سے تعلق رکھنے والی ایشلے جوڈ اور ٹیلر سوئفٹ کے علاوہ عام پیشہ ور خواتین ہیں جن میں میکسیکو کی ایک خاتون ازابیل پیسکویل، ایڈاما ایوو اور سابق اوبر انجنیئر سوزن فاؤلر بھی شامل ہیں جن کی وجہ سے اوبر کے سی ای او کو عہدے سے برطرف ہونا پڑا تھا۔
لیکن میگزین میں اس تحریک سے جڑے ہوئے کچھ اور لوگوں کی بھی نشاندہی کی گئی ہے۔
بظاہر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ یہ تحریک راتوں رات پھیل گئی لیکن حقیقت میں ایسا نہیں ہے۔ میگزین کا کہنا ہے کہ یہ لاوا عشروں بلکہ صدیوں سے پک رہا تھا۔
ڈونلڈ ٹرمپ مین آف دی ایئر کے لیے دوسرے نمبر پر آئے۔ ٹائم میگزین نے 1927 سے مین آف دی ایئر کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے اور ہر سال کسی ایسے فرد یا افراد کا انتخاب کیا جاتا ہے جو معاشرے پر اثر انداز ہوئے ہوں۔ اس میں شرط صرف ایک ہے کہ اس شخص نے سب سے زیادہ لوگوں کو اچھے یا برے انداز میں متاثر کیا ہو۔
ٹائم کی سال کی بہترین شخصیت میں واضح اکثریت ان افراد کی ہے جنھوں نے معاشرے کو متاثر کیا ہو لیکن ماضی میں گروہوں کو بھی اس اعزاز کے لیے منتخـب کیا جاتا رہا ہے جیسے’ ایبولا فائٹرز’ یا عرب سپرنگ سے متعلق ‘دیپروٹیسٹر’ نامی گروپ۔