مجھے کیا بیچے گا روپیہ
از، ایچ بی بلوچ
میں نے پوچھا،
یہ محبت کا کون سا قسم ہے؟
اگر میں کسی سے محبت کرنا چاہوں تو؟
یہ محبت کا انسٹنٹ قسم ہے۔
آپ چاہیں تو اسے جیب میں بھی رکھ سکتے ہیں!
اس طرح تو محبت کا دم گھٹ جائے گا۔
نہیں آپ اسے جیب سے نکال کر
جتنا چاہیں بڑا بھی کر سکتے ہیں!
لیکن دیکھو بھئی اگر تم اس طرح سوال کرتے رہو گے تو بڑی مشکل ہو جائے گی مجھے اور بھی کام ہیں۔
ہر کسی سے… اور پورا وقت … محبت کے بارے میں بات بھی نہیں کی جا سکتی۔
تم نے وہ سنا تو ہوگا کہ
تجھ سے بھی دل فریب ہیں غم روزگار کے..
اور بھی دکھ ہیں زمانے میں محبت کے سوا…
کچھ عشق کیا کچھ کام کیا….
میں نے مٹھیاں بھینچتے ہوئے کہا،
آپ تو بڑے خشک قسم کے گائیڈ ہو۔
میرے لیے ضروری ہے کہ میں محبت کے بارے میں جانوں کیوں کہ میں بھی پاکستانی ہوں۔
تو سنو محبت کی خاصیتیں جان لینا آسان، لیکن محبت کرنا بہت مشکل ہوتا ہے۔
تو سنو حکومت کے حوالے سے یہ محبت کا انتہائی اعلٰی قسم ہے۔
یہ کچھ کچھ سیاسی ہے۔
اس میں ایک اتم خاصیت ہے کہ
محبت آپ کریں نہ کریں
لیکن جتانے کے لیے کچھ خاص موسم ہوتے ہیں۔
آپ اس میں کھا سکتے ہیں اور گا بھی سکتے ہیں۔
اگر آپ اقتدار کے قریب ہیں تو
جتنی آپ محبت کریں گے اتنا صِلہ پائیں گے۔
اگر عام بندہ حکومت سے کرے تو جان دے دے۔
اگر حکومت خاص بندے سے کرے تو شراب سے شہد اور زیتون کا تیل بھی نکل سکتا۔