بہرام کا گھر : افسانہ از شموئل احمد
بہرام کا گھر : از شموئل احمد، پٹنہ، انڈیا اب آنگن میں پتّے نہیں سرسراتے تھے۔ درو دیوار پر کسی سائے کا گمان نہیں گزرتا تھا۔ بڑھیا کے آنسو اب خشک ہو چکے تھے۔ وہ […]
بہرام کا گھر : از شموئل احمد، پٹنہ، انڈیا اب آنگن میں پتّے نہیں سرسراتے تھے۔ درو دیوار پر کسی سائے کا گمان نہیں گزرتا تھا۔ بڑھیا کے آنسو اب خشک ہو چکے تھے۔ وہ […]
قیمتی تابوت : افسانہ از، نسیم سید “فک” کوریڈور کے سنا ٹے میں میرے پیچھے سے کسی نے اس قدر بلند آواز میں کہا کہ میں اچھل پڑی اور مڑ کے دیکھا۔ وہ اپنے آ […]
حوالہ اور لنک دے کر شائع کیا جا سکتا ہے۔