’’یہی لکھوں گا‘‘:سلمان حیدر اور دوسرے دوستوں کے لیے ایک نظم
(سیّد کاشف رضا) کبھی کبھی میں بھی سوچتا ہوں جو سو رہے ہیں انھیں جگانے سے کیا ملے گا بہا رہے ہیں جو خونِ ناحق یونہی نشانے پہ ان کے آنے سے کیا ملے گا […]
(سیّد کاشف رضا) کبھی کبھی میں بھی سوچتا ہوں جو سو رہے ہیں انھیں جگانے سے کیا ملے گا بہا رہے ہیں جو خونِ ناحق یونہی نشانے پہ ان کے آنے سے کیا ملے گا […]
حوالہ اور لنک دے کر شائع کیا جا سکتا ہے۔