انسانی فطرت، انصاف بہ مقابل طاقت (قسط پنجم)
اچھا تو یہ تصورات اور در حقیقت فقرے کی ساخت کی تنظیم کا پورا تصور ان عظیم ترقیوں کے زمانے میں پرے رکھ دیے گئے تھے جو سر ولیم جونز اور دوسروں کی پیروی انصاف […]
اچھا تو یہ تصورات اور در حقیقت فقرے کی ساخت کی تنظیم کا پورا تصور ان عظیم ترقیوں کے زمانے میں پرے رکھ دیے گئے تھے جو سر ولیم جونز اور دوسروں کی پیروی انصاف […]
اگر کوئی علم کی تاریخ مطالَعَہ کرتا ہے تو وہ دیکھ لیتا ہے کہ یہاں تجزیے کی دو کھلی ڈلی سَمتیں ہیں۔ ایک کے مطابق کسی کو دکھانا پڑتا ہےکہ کیسے اور کن حالات کے تحت اور کن وجوہات کی بناء پر تفہیم اپنے تشکیلی قواعد میں اپنے سنوارتی ہے، سچ کو دریافت کرتے […]
فریم ورک اور مختلف تفہیم کے ساتھ ایک مختلف زمانے میں ایک شان دار اور خلاق طریقے سے دُروں ساز شکل کے تصور کو ترقی دی جو کہ قاعدے کے نظام کے اندر رہتے ہوئے بنیادی طور […]
ستریویں اور اٹھارہویں صدیوں میں فطرت کے مطالعے میں زندگی کا عقیدہ بہت ہی کم استعمال کیا گیا ہے۔ اس زمانے میں معدنیات اور انسان سمیت فطرت کا کوئی بھی مطالَعہ کرنے والا فطرت کی درجہ بندی ایک وسیع وضاحت […]
اس نظامِ علم کے اجزاء، جس علم کو میں ان سیکھا یا جبلّی علم کہتا ہوں جو یہ بچہ زبان سیکھنے کے لیے کام میں لاتا ہے، بیان کرنے کے لیے ہمیں یقین کی کئی منزلیں طے کرنے پڑیں گی۔ اور ہمیں اس نظام کی وضاحت کے لیے کافی محنت کرنی پڑے گی جو کہ بچے کے ذہن میں علم کے حصول کے دوران موجود ہوتا ہے۔ […]
مغرب میں انسانی حقوق کا وسیع ہوتا منظر نامہ Basic level of physiological function should be a part of our human rights. As a society we can achieve these human rights, if we accept the […]
انسانی المیوں پر رسمی اظہاریے از، نسترن احسن فتیحی قانون، انصاف، اصول، انسانیت اور امن یہ سارے الفاظ ملکی اور عالمی سطح پر آج کل جتنے برتے جا رہے ہیں، شاید ہی کبھی پہلے اس […]
انسان سے انسان تر بننے کی مختاری از، یاسر چٹھہ میں نے جتنے لوگوں سے بات کہ سید کاشف رضا کا ناول اسلوبی اور تفہیمی لحاظ سے اس لیے بھی بہت اہم ہے کہ اس […]
اپنے انسان ہونے کی خبر لیجیے از، فرحت اللہ فیس بک گروپ ”سائنس کی دُنیا“ پر محترم وہارا امباکر کا ایک مضمون بَہ عنوان ”دوسرے لوگ“ دو بارہ پڑھنے کو مِلا۔ یہ مضمون اگر چہ […]
صاحبہ ہونے میں بھی کیا بُرا ہے از، علی ارقم ہم نے اپنے والد صاحب (شالدا) کو ہمیشہ سے روایتی سخت گیر باپ کے تصور سے مختلف پایا ہے؛ نہ مزاج میں دُرشتی، نہ ہاتھ […]
حوالہ اور لنک دے کر شائع کیا جا سکتا ہے۔