کاش میں ایسا سکول بنا سکتا
کاش میں ایک ایسا ادارہ یا سکول بنا سکتا جہاں سولہ جماعتوں کی بجائے کچھ ایسے درجے ہوتے جہاں کچھ پڑھانے کی بجائے سکھایا جاتا۔ سِکھانے والا بھی محض ایک بورڈ ہوتا […]
کاش میں ایک ایسا ادارہ یا سکول بنا سکتا جہاں سولہ جماعتوں کی بجائے کچھ ایسے درجے ہوتے جہاں کچھ پڑھانے کی بجائے سکھایا جاتا۔ سِکھانے والا بھی محض ایک بورڈ ہوتا […]
ایسے طلباء بھی تھے جو ذہنی طور پر حفظ کی صلاحیت نہ رکھتے تھے۔ ان کی یاداشت اس درجے کی نہیں تھی کہ پورا قرآن زبانی کر سکیں۔ مگر والدین نھیں حفظ کرانے پر بضد رہے […]
سکول آتے روتے بچے اور داخلہ امتحان کی لغویات از، یاسر چٹھہ جہل کو علم و فہم کیسے کہوں؟ اگر بچے انسانی وجود، فطرت اور حقیقت کا مہین سا کُل ہوتے ہیں تو یہ سکول […]
بچوں کو کیا پڑھائیں اور کیسے پڑھائیں؟ از، رشاد بخاری ماہرین تعلیم اور حکومتوں کے سامنے ایک بڑا اور بنیادی سوال یہ ہے کہ اس ”ڈیجیٹل ایج” یعنی جدید ٹیکنالوجی کے اس دور میں بچوں […]
بچوں سے بڑا سکول کا بستہ کیسے کم ہو؟ از، نیئر عباس تعلیم کی اہمیت کے پیش نظر اسے آسان بنانا انتہائی اہم ہے۔ اس مقصد کے لیےہر ممکن قدم اٹھایا جانا چاہیے تا کہ […]
بچوں کی پرورش کتابوں کے ساتھ کرنے کے تین اہم فوائد جو بچے کتابوں کے ساتھ پروان چڑھتے ہیں ان میں تین اہم صلاحیتیں غیر معمولی طور پر زیادہ ہوتی ہیں۔ کتابیں بہترین رفیقِ حیات […]
اپنی شخصیت کی تلاش میں گم ہونے والے ہمارے بچے از، ڈاکٹر عرفان شہزاد سب سے احمق والدین وہ ہوتے ہیں جو دوسرے بچوں سے اپنے بچوں کا مقابلہ اور موازنہ کرتے اور اپنے بچے […]
ہمارے تعلیمی نظام کا پیدا کردہ علم غیر نافع از، رضوان سہیل آصف ہم سب کلاس فیلوز میں سب سے ذہین اور ہونہار تھا لیکن اسے بائیسکل چلانی نہیں آتی تھی۔ میں نے اس سے […]
آج ایک پروفیسر اپنے بچوں کی فیسوں کے لیے قرض لے رہا ہے؟ ڈاکٹر نوید اقبال انصاری ہمارے ایک دوست کا کہنا ہے کہ آج کے دور میں ماڈرن انسان پر تین بڑے بوجھ ہوتے […]
بچوں کی ذہنی اور تعلیمی تربیت سے متعلق اہم دو نکات (ڈاکٹر عرفان شہزاد) ذہین لیکن سست رو بچے ہمارے ہاں بچوں کی نفسیات سے عمومی عدم اعتنا پایا جاتا ہے۔ اس لیے ہمارے معاشرے […]
حوالہ اور لنک دے کر شائع کیا جا سکتا ہے۔