خواب نامہ۴
بس اتنا یاد ہے کہ ہم اس کے گھر میں داخل ہونے کے لیے سیڑھیاں چڑھ رہے تھے۔ تنگ سیڑھیوں پہ چڑھتے چڑھتے ہماری سانس پھول گئی، مگر زینے تھے کہ ختم ہونے میں ہی نہ آ ر […]
بس اتنا یاد ہے کہ ہم اس کے گھر میں داخل ہونے کے لیے سیڑھیاں چڑھ رہے تھے۔ تنگ سیڑھیوں پہ چڑھتے چڑھتے ہماری سانس پھول گئی، مگر زینے تھے کہ ختم ہونے میں ہی نہ آ ر […]
رات خواب میں وہ جنت گیا… اور اب وہ شرمندہ ہے! سونے سے پہلے وہ ایسی چیزیں پڑھ رہا تھا کہ جن پر وہ قلم اٹھا کر، یا کِی بورڈ سنبھال کر لکھے تو قاصد […]
حوالہ اور لنک دے کر شائع کیا جا سکتا ہے۔