کوئٹہ: جب جسم اُڑے اور روحیں پرواز کر چُکیں
یاسر چٹھہ روم جل رہا تھا۔ لیکن نیرو بانسری بجا رہا تھا۔ یہ لفظ اور سطر باز ہر گز اس بات کا قائل نہیں بانسری بجانا کوئی غلط اور باعثِ گناہ کام ہے۔ لیکن یہ […]
یاسر چٹھہ روم جل رہا تھا۔ لیکن نیرو بانسری بجا رہا تھا۔ یہ لفظ اور سطر باز ہر گز اس بات کا قائل نہیں بانسری بجانا کوئی غلط اور باعثِ گناہ کام ہے۔ لیکن یہ […]
عامررضا کوئٹہ دھماکے کے بعد کانوں میں پڑنے والے کچھ الفاظ پر غور کرتے ہیں۔ یہ وہ الفاظ ہیں جو کہ میڈیا نے اس دھماکے کی رپورٹ کرتے اورسول و ملٹری قیادت نے اس کی […]
(مجاہدحسین) پاکستان اپنی تاریخ کے نازک ترین دور سے گزر رہا ہے کیونکہ ایک بار پھر اس کے وجود کو شدید خطرات نے گھیر رکھا ہے اور بیرونی دنیا اس کے مستقبل کے حوالے سے […]
موہنجو ڈارو ہوٹل کی اکہترویں منزل سے: “خدا کی بادشاہت” از غلام عباس از، شکیل حسین سید اُردو کے صاحبِ طرز افسانہ نگار غلام عباس افسانوی ادب کا ایسا نام ہے جن کے بغیر جدید […]
(عامر رضا) مرحوم ایدھی کے انتقال پر ہمارے ٹی وی چینلز نے‘‘ ڈھونڈو اگر ملکوں ملکوں’’ غزل بہت زیادہ نشر کی۔ ہر چینل نے ایدھی صاحب کی تصویر کے ساتھ کم وبیش یہی غزل بیک […]
یاسر چٹھہ ہر چند، کچھ سالوں دہائیوں سے ان گولیوں کا چلانا تو وطنِ عزیز میں ایک تہوار سا بن گیا ہے۔ تہوار تو کچھ لمبے وقفے بعد آتے ہیں، تہوار کہنا شاید غلط ہوگا۔ […]
انتہا پسندی کا بڑھتا رجحان اور ادب و فن از، حُر ثقلین پاکستانی معاشرے میں تشدد کارجحان خطرناک حدتک زورپکڑ رہاہے۔ آئے روز ایسے واقعات میں اضافہ ہوتاچلاجارہاہے کہ جن میں تشددکاعنصرکافی زیادہ ہے لوگوں […]
یاسرچٹھہ (بینجیمن ویلیس ویلز کا یہ مضمون نیو یارکر میگزین میں ایک مختلف عنوان سے شائع ہوا۔ اس کے سب حقوق مصنف کے ہیں۔ یہاں اس مضمون کا ایک تھوڑی سی حد تک ادارت شدہ […]
حوالہ اور لنک دے کر شائع کیا جا سکتا ہے۔