علم کا مقام ذہن ہے لیکن عشق کا قلب
علم کا مقام ذہن ہے از، طاہر عبید تاج برگِ درختانِ سبز ، در نظر ہوشیار ہر ورقے دفتریست ز معرفت کردگار (سعدیؒ) اے خدا! میں اس بے سوز و گداز زندگی سے عاجز آ […]
علم کا مقام ذہن ہے از، طاہر عبید تاج برگِ درختانِ سبز ، در نظر ہوشیار ہر ورقے دفتریست ز معرفت کردگار (سعدیؒ) اے خدا! میں اس بے سوز و گداز زندگی سے عاجز آ […]
حوالہ اور لنک دے کر شائع کیا جا سکتا ہے۔