فیری میڈوز ایک خواب سی حقیقت
بیال کیمپ سے نانگا پربت میرے بالکل سامنے تھی یا یوں کہیے اوپر گرنے کو تھی۔ تب میرے اور اس قاتل پہاڑ کے درمیان ایک مکالمہ ہوا، ”اے ہیبت ناک پہاڑ میرا تجھ سے وعدہ ہے کہ میں کبھی تجھے سر کرنے کی گستاخی نہیں کروں گا۔ تیری اونچائیاں تجھے مبارک مگر مجھے اپنا دیدار کرنے دینا جب کبھی میں راما میڈوز پہنچوں، جب کبھی میں ترشنگ کے راستے روپل آؤں، جب کبھی میں شیوسر جھیل کے کنارے تیرا انتظار کروں، تو بس میرے سامنے رہنا بادلوں میں گم نہ ہو جانا۔“ […]