بھیّا، بھائی جان، چچا جی، احتجاج کی اپنی گرامر ہوتی ہے
بعضے تو عورت مارچ میں شامل انسانوں کے اسماء النساء کے نئے علم کی بنیادیں بھی رکھنے کی محنت کر رہے ہیں۔ ان کے کپڑے، ان کے روز گار کے مقامات، ان احتجاج کی گرامر […]
بعضے تو عورت مارچ میں شامل انسانوں کے اسماء النساء کے نئے علم کی بنیادیں بھی رکھنے کی محنت کر رہے ہیں۔ ان کے کپڑے، ان کے روز گار کے مقامات، ان احتجاج کی گرامر […]
ایک سینئر صحافی ساتھی اکثر کہا کرتے تھے، “آپ یقین رکھیں، دنیا کی تمام سپاہ کے کارندوں کا “اپر چیمبر” یعنی دماغ یا سوچنے سمجھنے کی صلاحیت فرماں بر دار معقولات […]
اگر خدا نہ خاں-ستہ تحریک انصاف شفاف الیکشن نا جیتتی از، نصیر احمد مداح تو پھر کوئی نہ کوئی تکنیک اپنا ہی لیتے ہیں جو ممدوح کو ہر حال میں بری کار کردگی کے جواز […]
اس صورت حال کے سبب اب عوام بھی سیاسی شعور کے ساتھ لال پھریرا لہرانے کے لیے تگ و دو میں مصروف عمل ہو گی تا کہ فوجی نرسری کی ان تمام جماعتوں سے چھٹکارا پا سکیں اور سوشلزم کے نظام تحت اپنے […]
اس کے بعد کیا ہوا، راوی خاموش بھی ہے، اور خشک بھی…! بَہ ہر حال، عقیدوں کی چھان پھٹک نہ تو نئی ہے، نا ہمارے خطے تک محدود، کچھ سو سال پہلے یورپ میں پادری […]
گلوبل مانیٹرنگ ہندوستان کی آزادی پر برطانوی پارلیمنٹ میں دو دھڑے تھے۔ پہلا دھڑا ٹوری پارٹی جس کے سربراہ چرچل، اور دوسرا دھڑا لیبر پارٹی جس کے سربراہ ایٹلی تھے […]
نزدیک زبان اور کلچر متواتر اور مسلسل تبدیل ہونے والی چیزیں ہیں۔ میں ان دونوں کو ساکت اور جامد نہیں سمجھتا۔ اور ویسے بھی میں تبدیلی کو زندگی کا بنیادی عُنصر سمجھتا ہوں۔ او میرے پیارے بھائی! میرا مسئلہ پہچان کا نہیں ہے، بَل کہ ارتقاء کا ہے۔ […]
اپنے بچپنے میں سمجھ نہیں آتی تھی کہ آخر جنگ میں، یا پولیس مقابلے میں زخمی ہونے والے گِر چکے بد نصیب، اور ملزم کو ہسپتال کیوں لے جایا جاتا ہے۔ بھئی آپ اس کو پکڑنے کے لیے، یا پکڑ دھکڑ ڈالنے کے لیے جو اتنی محنت کی اسے “بس جان دیو سُو جی” کیجیے، اور دین و دنیا کی فلاح پائیے۔ […]
ہم سٹیریوٹائپس کی موتیا اتری آنکھوں والے ہر کسی کے ہر لمحے کو اپنے مستقل مزاج تعصب کے کنویں میں رہ کر دیکھنے کے عذابِ الیم میں مبتلا لوگ ہیں۔ لوگوں کے وجود، فکر اور عمل کے لمحات کو تقسیم، تجزیہ و تحلیل کر کے دیکھیے… اناء پگھلے گی تو درُون کی انسانیت بھی پسیجے گی، اور علم اپنے دروازے کھولے گا۔ […]
اسٹیبلشمنٹ سے تعلقات پر فخر کا اظہار کھلے بندوں کیا گیا۔ سیاست دان ہمیشہ سے ہی اسٹیبلشمنٹ کی ڈکٹیشن لیتے آئے ہیں، مگر یہ خلوتوں کی شرم ناک حرکت پہلی بار پی ٹی آئی کے عہد میں قابلِ فخر گردانی گئی۔ […]
حوالہ اور لنک دے کر شائع کیا جا سکتا ہے۔