جہاں دیوتا ہی امپائر تھا
جہاں دیوتا ہی امپائر تھا پتا نہیں کون سی جگہ تھی مگر ایک شخص چٹان سے بندھا تھا۔ اور گدھ اس کا جگر نوچ رہے تھے۔ اور ایک گڈا یہ تماشا دیکھ کر ہنسے جا […]
جہاں دیوتا ہی امپائر تھا پتا نہیں کون سی جگہ تھی مگر ایک شخص چٹان سے بندھا تھا۔ اور گدھ اس کا جگر نوچ رہے تھے۔ اور ایک گڈا یہ تماشا دیکھ کر ہنسے جا […]
کٹھنائی The Crucible، از، آرتھر ملر (قسطِ چہارم) ترجمہ، نصیر احمد ریبیکا: جان، مہر بانی کرو، دھیرج رکھو۔ (وہ اس کے احترام میں چپ ہو جاتا ہے) مسٹر پیرس، جیسے ہی محترم ہیل تشریف لاتے […]
کٹھنائی The Crucible، از، آرتھر ملر (قسطِ دوئم) ترجمہ، نصیر احمد ایبی گیل: آپ ٹھیک کہہ رہے ہیں، چاچو؟ پیرس: اگر اس افرا تفری کے عالم میں یہ خبر جاری ہوئی کہ میرا تو اپنا […]
کٹھنائی The Crucible، از، آرتھر ملر (قسطِ اوّل) ترجمہ، نصیر احمد تعارفی نوٹ اَز مدیر: امریکی ڈرامہ نویس آرتھر ملر Arthur Miller کا کھیل The Crucible چار ایکٹس پر مشتمل کھیل ہے۔ یہ میکارتھی ازم […]
جنگ نامہ battle of the vegetables سبزی اور گوگل میپ از، یاسر چٹھہ کچھ دیر پہلے سبزی لینے گیا تھا۔ سبزی تھی، سبزی خرید لی گئی۔ اضافی پالک بھی لے لی کہ رات سے جاری […]
دو ناراض پڑوسی از، امر جلیل آج ہم آپس میں باتیں کریں گے دو ناراض پڑوسیوں کے بارے میں۔دیکھ رہا ہوں کہ آپ مسکرا رہے ہیں۔ لگتا ہے کہ آپ بات کی تہہ تک پہنچ […]
تمہارا وقت ختم ہوا جاتا ہے از، شیراز بشارت خان ملنگی کے پیرہن میں سادھو پہنچا منزلِ مقصود پر۔ منزل بھی کیا تھی صاحب جنگل ہی جنگل تھا۔ عقدہِ خاطر کا اثر بڑا بھاری تھا، […]
حوالہ اور لنک دے کر شائع کیا جا سکتا ہے۔