پنڈی کے رال ٹپکاتے مجرم سیاست دان
اس صورت حال کے سبب اب عوام بھی سیاسی شعور کے ساتھ لال پھریرا لہرانے کے لیے تگ و دو میں مصروف عمل ہو گی تا کہ فوجی نرسری کی ان تمام جماعتوں سے چھٹکارا پا سکیں اور سوشلزم کے نظام تحت اپنے […]
اس صورت حال کے سبب اب عوام بھی سیاسی شعور کے ساتھ لال پھریرا لہرانے کے لیے تگ و دو میں مصروف عمل ہو گی تا کہ فوجی نرسری کی ان تمام جماعتوں سے چھٹکارا پا سکیں اور سوشلزم کے نظام تحت اپنے […]
سماج میں سطحیت پسندی کا عُروج ہے جس میں فیس سرجری اور بوٹوکس کے ذریعے پھر سے جواں ہونے والی بیگمات پاور پالِٹیکس میں اپنا حصہ ڈال رہی ہیں۔ ملک میں کئی سالوں سے دہشت گردی اور افراتفری کا راج ہے، جب کہ ڈائریکٹر انٹیلیجنس مسلسل دعویٰ فرماتے رہتے ہیں کہ دہشت گردوں کی کمر توڑ دی گئی ہے۔ […]
ہم سٹیریوٹائپس کی موتیا اتری آنکھوں والے ہر کسی کے ہر لمحے کو اپنے مستقل مزاج تعصب کے کنویں میں رہ کر دیکھنے کے عذابِ الیم میں مبتلا لوگ ہیں۔ لوگوں کے وجود، فکر اور عمل کے لمحات کو تقسیم، تجزیہ و تحلیل کر کے دیکھیے… اناء پگھلے گی تو درُون کی انسانیت بھی پسیجے گی، اور علم اپنے دروازے کھولے گا۔ […]
کیا رات کے خواب سچ بولتے ہیں یا دن کے کل رات اس نے بہت ڈراؤنے خواب دیکھے۔ رات کے پچھلے پہر ایسے ہی ایک خواب میں کچھ بہت خوفناک دیکھا۔ فوراً سرہانے سے موبائل […]
آزادی مارچ اور ترقی پسند حلقوں میں گو مگو کی کیفیت موجودہ گرم ہوتی ہوئی سیاسی مارچ کی صورتِ حال میں روشن خیال اور معتدل سوچ کے داعی دوستوں کا خیال ہے کہ ترقی پسند […]
پیر بخشا! یہ وہی ملک خدا داد ہے ناں پیر بخشا! او پیر بخشا! پیر بخش: (احترام سے) جی چوہدری جی چوہدری: او پیر بخشا یہ جو ہر جگہ لانگ مارچ کا چرچا ہے یہ […]
آم کے آم… عادتوں کے دام “ملتان میں تو اگلوں نے آموں کے باغوں کو بَہ طورِ احتیاط فتح کر لیا، بہاول پور کے آمیانہ باغ بھی فتح ہو جائیں گے، اور پھر جبڑا تمہارا […]
قائدین سے کیسے کا سوال کیوں نہیں پوچھا جاتا؟ میں نے مولانا فضل الرحمٰن کی حالیہ احتجاجی تحریک کے حامی متعدد احباب سے ایک بنیادی سوال پوچھا کہ مولانا کی تحریک سے حکومت اگر رخصت […]
بھوک، ننگ، افلاس اور بے روز گاری کا رقص حرام ہوتا ہے یہ آج کی ہی بات نہیں؛ لیکن آج کی بھی بات ہے۔ سنیے! کپتان جب ابھی خلیفہ کے منصب پر فیض (اَن پڑھ […]
وزراء کی دل کی دھڑکنیں بے ترتیب کیوں ہیں مولانا کی سیاست سے اختلاف کیا جا سکتا ہے، نظریات و عقائد پر بحث کی جا سکتی ہے، سیاسی کردار پر انگلی اٹھائی جا سکتی ہے […]
حوالہ اور لنک دے کر شائع کیا جا سکتا ہے۔