جہاں دیوتا ہی امپائر تھا
جہاں دیوتا ہی امپائر تھا پتا نہیں کون سی جگہ تھی مگر ایک شخص چٹان سے بندھا تھا۔ اور گدھ اس کا جگر نوچ رہے تھے۔ اور ایک گڈا یہ تماشا دیکھ کر ہنسے جا […]
جہاں دیوتا ہی امپائر تھا پتا نہیں کون سی جگہ تھی مگر ایک شخص چٹان سے بندھا تھا۔ اور گدھ اس کا جگر نوچ رہے تھے۔ اور ایک گڈا یہ تماشا دیکھ کر ہنسے جا […]
پین دی سری کا مغز علامتی کہانی از، آدم شیر اگلے وقتوں کی بات ہے کہ دُور پار کے ایک ملک، وہ ملک کہ جس کے خزانے بھرے ہوئے تھے، جس کی دھرتی سونا اُگلتی […]
(منزہ احتشام گوندل) سنو! آج کیا تاریخ ھے؟ میں نے جھکی ھوئی کمر اور سفید بالوں والے بوڑھے سے آخری بار التجا کی۔ ۔ ۔ تاریخ۔ ۔ ۔ تاریخ کا لفظ سنتے ہی اس نے […]
حوالہ اور لنک دے کر شائع کیا جا سکتا ہے۔