معرفتِ ذات میں تضادات کا سوال اور اس کے علمی فوائد
معرفتِ ذات میں تضادات کا سوال اور اس کے علمی فوائد از، یاسر چٹھہ معرفت ذات کو انسانی شعور ی تاریخ کے ہر دور میں ایک عمدہ سرگرمی اور مصروفیت سمجھا گیا ہے۔ معرفت ذات […]
معرفتِ ذات میں تضادات کا سوال اور اس کے علمی فوائد از، یاسر چٹھہ معرفت ذات کو انسانی شعور ی تاریخ کے ہر دور میں ایک عمدہ سرگرمی اور مصروفیت سمجھا گیا ہے۔ معرفت ذات […]
(یاسر چٹھہ) ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک یونانی، انگریز، جرمن اور ایک ہی ہسپانوی کہیں جانے کے لئے ہم سفر تھے۔ ان سب نے مل کر فیصلہ کیا کہ ان میں سے ہر […]
(یاسرچٹھہ) پاکستان، متحدہ ہندوستان کے بطن سے ایک سیاسی حقیقت کے طور پر نمودار ہوا۔ اسے الگ ملک کے طور پر کیوں معرض تخیل میں لایا گیا۔ آخر کیا مسئلہ تھا کہ ہمارے آباء و […]
(تحریر و اخذ: یاسر چٹھہ) نوٹ: اس مضمون کا بیشتر حصہ بوبی عضارئین(Bobby Azarian) کے aeon.com پر شائع شدہ مضمون، بعنوان: How the fear of death makes people more right-wing سے اخذ شدہ ہے۔ تاہم […]
(یاسر چٹھہ) پچھلے کچھ دنوں مصروفیت رہی۔ اپنی پسند کے موضوعات پر مطالعے اور ان کے دیگر متعلقات میں زیادہ کھبا ہوا تھا۔ ماننا ہوگا کہ بے اعتدال آدمی ہوں؛ اپنی پسندیدگیوں اور شوق […]
موسمیاتی تغیرات پر فکشن نگاروں نے ہونٹ کیوں سی لیے ہیں؟ (انتخاب و ترجمہ: یاسر چٹھہ) تعارفی نوٹ: امیتاو گھوش (Amitav Ghosh) بہت سی کتابوں کے مصنف ہیں۔ بھارت میں پیدا ہوئے یہ ان صاحب […]
یونانی فلسفے و سائنس کے عرب ترجمہ کاروں کے انتہائی اہم ذیلی اثرات (ترجمہ: یاسر چٹھہ) ضروری نوٹ: اس مضمون کا اصل انگریزی متن aeon.com پر شائع ہوا۔ اس سلسلے میں مصنف کے تمام حقوق […]
(یاسر چٹھہ) کہتے ہیں نہ تو سچ مطلق تھا اور نہ ہی اب رہ بھی گیا ہے۔ بلکہ سچ اس صاحب دست کی زبان کی ملکیت میں ہے جس کے ہاتھ میں بندوق کا گھوڑا […]
یاسر چٹھہ روم جل رہا تھا۔ لیکن نیرو بانسری بجا رہا تھا۔ یہ لفظ اور سطر باز ہر گز اس بات کا قائل نہیں بانسری بجانا کوئی غلط اور باعثِ گناہ کام ہے۔ لیکن یہ […]
نصابات میں سے ’’تاریخ‘‘ کی حقیقت کھرچنے کا گھناؤنا اثر از، یاسر چٹھہ بچپن میں اس راقم کو اپنے اردگرد کی اشیاء اور مظاہر و واقعات کے متعلق اپنے شاید ہم عمروں کے برابر کا […]
حوالہ اور لنک دے کر شائع کیا جا سکتا ہے۔