انسانی فطرت، انصاف بہ مقابل طاقت (آخری قسط)
میرے خیال میں ہم ایک ایسا معاشرہ تخلیق کرنا چاہتے ہیں جس میں ایسی جبلتوں کو قابو کیا جا سکے اور ان کی بَہ جائے دوسری صحت مند جبلتوں کو فروغ دیا جا سکے۔ […]
میرے خیال میں ہم ایک ایسا معاشرہ تخلیق کرنا چاہتے ہیں جس میں ایسی جبلتوں کو قابو کیا جا سکے اور ان کی بَہ جائے دوسری صحت مند جبلتوں کو فروغ دیا جا سکے۔ […]
یہ ایسی بناوٹ اندرونی اصلاحات کی وجوہات پر کرتا ہے۔ ان لوگوں سے زیادہ کوئی بھی قدامت پسند نہیں ہے جو آپ کو یہ بتاتے ہیں کہ جدید معاشرہ اعصابی پریشانی اور سکیٹز […]
لیکن تشدد کا استعمال اور کسی قدر بے انصافی کا جواز تو صرف دعوے اور تخمینے پر مبنی ہو سکتا ہے جن پر کام بڑی ہی سنجیدگی اور بہت زیادہ تشکیک کو آزادی اور انصاف […]
انسانی فطرت، انصاف بہ مقابل طاقت (قسط دہم) ترجمہ، نصیر احمد فوکو: جی ہاں، لیکن میں آپ سے ایک سوال پوچھنا چاہوں گا۔ ریاست ہائے متحدہ میں جب آپ کوئی غیر قانونی حرکت کرتے ہیں […]
تصوراتی، فلسفیانہ فریضے کو مکمل طور پر پرے رکھ دینا اک ننگِ عظیم ہو گا۔ انسانی فطرت کے اس تصور کے درمیان ربط کشی کی کوشش کرتا ہے جو تصور انسانی آزادی اور انصاف […]
انسانی فطرت، انصاف بہ مقابل طاقت (قسط ہشتم) ترجمہ، نصیر احمد سوال: تو آپ اپنی اندرونی حدود کا نظریہ مسٹر فُوکو کے چِلمن کے نظریے سے جوڑنے کے لیے رضا مند نہیں ہیں۔ یہاں کوئی […]
اس سے الٹ اگر آپ نے اٹھارہویں صدی کے آخر میں موت اور مرض کا مقام متعین کر دیا ہوتا، اور اس بات کو مدِّ نظر رکھتے کہ صنعتی معاشرے کے، اپنی ترقی اور بڑھوتری کے لیے، پوری آبادی کو چار گنا بڑھانے میں کون سے مفادات تھے، تو ہسپتال کھلنے کی وضاحت آپ کر دیتے۔ […]
اگر ایک اور نقطۂِ نظر سے دیکھیں تو، مورخ کے نقطۂِ نظر سے، تو اک وفور ہے، معلومات کی مختصر سی مقدار پر مبنی نظاموں کی کثرت ہے جس سے سارے میں پھیلا یہ خیال جنم لیتا ہے کہ نئے حقائق کی دریافت سائنس کی تاریخ میں تحرک طے کرتی ہے۔ […]
اچھا تو یہ تصورات اور در حقیقت فقرے کی ساخت کی تنظیم کا پورا تصور ان عظیم ترقیوں کے زمانے میں پرے رکھ دیے گئے تھے جو سر ولیم جونز اور دوسروں کی پیروی انصاف […]
اگر کوئی علم کی تاریخ مطالَعَہ کرتا ہے تو وہ دیکھ لیتا ہے کہ یہاں تجزیے کی دو کھلی ڈلی سَمتیں ہیں۔ ایک کے مطابق کسی کو دکھانا پڑتا ہےکہ کیسے اور کن حالات کے تحت اور کن وجوہات کی بناء پر تفہیم اپنے تشکیلی قواعد میں اپنے سنوارتی ہے، سچ کو دریافت کرتے […]
حوالہ اور لنک دے کر شائع کیا جا سکتا ہے۔