سید کاشف رضا کا کچھوا ہی جیتا ہے
ناول اچھا لگا اور دل ہی دل میں سوچا کہ یار چیز اچھی بن گئی ہے اور خدشہ ہوا کہ یہاں کی مارکیٹ میں جانے کیسے چل پائے گی۔ یار لوگ ارتکاز توجہ کے مسائل کا بہت بڑا […]
ناول اچھا لگا اور دل ہی دل میں سوچا کہ یار چیز اچھی بن گئی ہے اور خدشہ ہوا کہ یہاں کی مارکیٹ میں جانے کیسے چل پائے گی۔ یار لوگ ارتکاز توجہ کے مسائل کا بہت بڑا […]
اردو کا ناول نگار خود آگاہ اور منطق پسند ہونے لگا ہے۔ وہ ناول کی موضوعی اور ہیتنی تنظیم و تنویر، عقیدے، نظریے، یا کسی خا ص فکر و فلسفہ کو سامنے رکھ کر […]
چار درویش اور ایک کچھوا تبصرۂِ کتاب از، نعیم بیگ “آج کا فن حقیقت میں مکمل طور پر گھُس گھسا چکا ہے۔” ژاں بوردریاغ (ناول کا پہلا جملہ) سماج کا امیج ہے کیا؟ کیا انسان […]
پیرس پر (ثقافتی) حملہ یا پیرس کے نو آبادیاتی حملوں کی کرچیاں از، یاسر چٹھہ سید کاشف رضا خوش فکر انسان ہیں۔ شاعرِ خوش نوا ہونا ان کی ذات کا ایک حوالہ ہے ہی، چار […]
ماضی تمنائی بر طرف، مستقبل کی آس و شاید، شاید، شاید از، تسنیم عابدی خواہشِ ترکِ تمنا بھی تو پوری نہ ہوئی ہم چلے ائےاِدھر دل کو اُدھر چھوڑ دیا ہم لوگ جو صرفِ مہاجرت […]
ممنوعات کا ناول : چار درویش اور ایک کچھوا، از سید کاشف رضا تبصرہِ کتاب: از، خضرحیات سیّد کاشف رضا میرے لیے اگرچہ نیا نام تھا مگر جب مجھے پتہ چلا کہ اجمل کمال نے […]
حوالہ اور لنک دے کر شائع کیا جا سکتا ہے۔