Farrukh Nadeem, the writer
جمالِ ادب و شہرِ فنون

(بے) پناہ

یہ چپ چاپ کھڑی آس پاس دیکھتی رہی۔ ہاتھ پاؤں ڈھیلے چھوڑ کر۔ اِس نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔ بلا، چڑیا دبوچے ایک محفوظ پناہ تلاش کر رہا تھا…. پھر وہی چِیں چِیں کی […]

Rafaqat Hayat
جمالِ ادب و شہرِ فنون

افسانہ نگار کی کہانی

اس آگ نے آہستگی سے مجھ پر اپنے بھید کھولے۔ اس نے میرے اندر کی بجھی دنیا کو روشن کیا اور میری ذات کی ٹمٹماتی لَو کو شعلے میں تبدیل کر کے رکھ دیا۔ وہ شعلہ، اضطراب […]

Naeem Baig
جمالِ ادب و شہرِ فنون

وبا کے دنوں ایک ادیب ٹی وی انٹرویو دیتے ہیں 

تم نہیں جانتے تم کس قدر اہم کام کر رہے ہو۔ ہم نے تمہیں انتہائی دشوار کام کے لیے سیلیکٹ کر رکھا ہے۔ مجھے فخر ہے کہ تم فکشن کی دنیا کے ایک با کمال کردار ہو۔ تخیل […]

عثمان غنی رعد
جمالِ ادب و شہرِ فنون

پاکستان میں خطاطی کا فن اور اشرف القلم فاؤنڈیشن

شاہد احمد دہلوی نے کہا تھا کہ کسی بھی زندہ قوم کا یہ شِعار ہوتا ہے کہ وہ اپنے اہلِ کمال سے ہر گز غافل نہیں ہوتے۔ مگر ہمارا حال بالکل الٹ اور عجیب ہے کہ ہم بعد […]

حسین جاوید افروز
جمالِ ادب و شہرِ فنون

وادئِ نیلم کے سو رنگ

کشمیر کی مسحُور کن وادی سے ان کی بے پناہ لگن کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ وہ تقریباً ہر سال چھٹیاں گزارنے یہاں کا رخ کیا کرتے تھے۔ جب کہ شہنشاہ شاہ […]

Tariq Aziz
جمالِ ادب و شہرِ فنون

سنتے کانو، دیکھتی آنکھو، آپ کو طارق عزیز کا خدا حافظ

جب پاکستان نے نومبر 1964 میں لاہور سے ٹیلی ویژن کی ابتدائی نشریات کا آغاز ہوا، پی ٹی وی کے پہلے مرد پی ٹی وی اناؤنسر طارق عزیز ہی تھے۔ وہ پہلے شخص تھے جنھوں نے […]

Saqlain Sarfraz aikrozan 2
جمالِ ادب و شہرِ فنون

آزاد نظم کے وسیع آفاق

آزاد نظم کے وسیع آفاق از، ثقلین سرفراز  آزاد نظم نے دیگر رائج مقبول شعری اصناف کی طرح پرانی وضع سے انحراف کر کے اپنا راستہ بنایا۔ آزاد نظم نے معاصر جدید حِسِیّت کو قبول […]

Afzal Razvi the writer
جمالِ ادب و شہرِ فنون

جوش ملیح آبادی __ ایسے شاعر جو ہر دور میں متنازع رہے یا بنائے گئے!

جوش ملیح آبادی __ ایسے شاعر جو ہر دور میں متنازع رہے یا بنائے گئے! از، افضل رَضوی لیلائے سخن کو آنکھ بھرکر دیکھو قاموس و لگات سے گزر کر دیکھو الفاظ کے سر پر […]

Yasser Chattha
جمالِ ادب و شہرِ فنون

کُھرا، واش روم، اور کتنے درد و آلام منفی کیے تو یہ مضمون بنا

اس طرح دردِ زِہ، اپنی سماجیات میں اس وقت ہی ہوتی تھی جب بچے دائی کے ہاتھوں، یا گھر میں، یا کھیت کھلیانوں، بَنّے وَٹّوں پر خود بَہ خود پیدا ہو جاتے تھے، کچھ ان […]