بادلوں کی تخم ریزی (Cloud Seeding)

(صائمہ یوسف)

انسان نہ صرف اشرف المخلوقات ہے بلکہ اس کا ہر عمل اس بات کی گواہی ہے کہ وہ کائنات کی تمام نبضوں کو اپنے مطابق چلانا چاہتا ہے ۔ اس سلسلے میں اسے کامیابیاں بھی نصیب ہوتی ہیں، جس کی ایک واضح مثال ۲۰۰۸ء میں چین میں منعقد ہونے و الے اولمپکس کھیلوں کی ہے جس میں چین کی موسمیاتی ترمیم کی ٹیکنالوجی نے تمام دنیا کی حیران کر دیا ۔ چینیوں کی خواہش کے عین مطابق بیجنگ شہر کے تمام علاقے کو اولمپکس کھیلوں کے دوران بارش سے محفوظ رکھا گیا۔ اگرچہ اگست کا مہینہ بیجنگ میں بارشوں کا مخصوص مہینہ ہے ۔ اس تیکنیک کو بادلوں کی تخم ریزی (Cloud Seeding)کا نام دیا جاتاہے ۔ جس میں بارش کی مقدار میں اضافے یا کمی کے مقاصد کو حاصل کیا جاتا ہے۔بادلوں کی تخم ریزی جدید سائنس ٹیکنالوجی کی قبل از وقت بارش برسانے ، روکنے یا اولے ، دھند اور ہواؤں کے دباؤ کو اپنی مرضی کے مطابق کنٹرول کرنے کی ٹیکنالوجی ہے ۔ اس ٹیکنالوجی میں خشک برف(Dry ice)یعنی ٹھوس کاربن ڈائی آکسائیڈنامی ایروسول کیمیائی مادے کا بادلوں کے اوپری حصے میں چھڑکاؤ کرکے رسوب سازی کا عمل تیز کر دیا جاتا ہے۔ جس سے بارش برسانے والے بادل بن جاتے ہیں۔
بادلوں کی تخم ریزی ٹیکنالوجی کو دونوں کاموں کے لیے استعمال کیا جاتاہے ۔ یعنی بارش کی صورت میں پانی کی فراہمی کو بڑھانے اور موسمی تبدیلیوں کو کم کرنے کے لیے ۔اِسی طرح موسموں کی مصنوعی تبدیلیوں کے لیے بھی اس ٹیکنالوجی کا استعمال روز بروز بڑھ رہا ہے ۔
بادلوں کی تخم ریزی کا عمل تین طریقوں سے ہوتا ہے۔
i
۔بادلوں کی جامد تخم ریزی (Static Cloud Seeding)
ii
۔بادلوں کی متحرک تخم ریزی (Dynamic Cloud Seeding )
iii
۔بادلوں کی رطوبت گیر تخم ریزی ( Hygroscopic Cloud Seeding )
بادلوں کی جامد تخم ریزی (Static Cloud Seeding)
اس طریقہ میں سلور آیوڈائیڈنامی کیمیائی مرکب کا بادلوں پر چھڑکاؤ کیا جاتا ہے ۔ سلور آیوڈائیڈ کی قلمیں نمی کے ارد گرد تہہ بنا لیتی ہیں جو بادلوں کو مزید گاڑھا کرنے کے لیے نہایت موثر ثابت ہو تی ہے اور یو ں بادل بھاری ہو کر بارش برسانے کا سبب بنتے ہیں۔
بادلوں کی متحرک تخم ریزی (Dynamic Cloud Seeding )
محترک تخم ریزی کے عمل کا بنیادی مقصد عمودی ہواؤں کو متحرک کرنا ہوتا ہے تاکہ وہ زیادہ سے زیادہ پانی کو بادلوں سے منتقل کر سکیں ۔ یہ عمل جامد تخم ریزی کے عمل سے زیادہ پیچیدہ ہوتاہے۔
بادلوں کی رطوبت گیر تخم ریزی
( Hygroscopic Cloud Seeding )
اس عمل میں بادلوں کے نچلے حصے میں شعلے کے ساتھ یا دھماکے سے نمک کو شامل کیا جاتا ہے ۔پانی نمک کے ساتھ جیسے جیسے ملتا جاتا ہے۔ نمک کا سائز بڑھ جاتا ہے ۔اس سے رسوب سازی کا عمل ہوتا ہے جس کی وجہ سے بادل گاڑھے ہو جاتے ہیں۔ یوں ایک خاص سطح پر پہنچ کر یہ بادل بارش برسانے کا موجب بنتے ہیں۔ (ڈاکٹر ولیم آرکاٹن) نے بادلوں کی تخم ریزی سے متعلق رپورٹ میں کہا ہے کہ بادلوں کی تخم ریزی کا عمل بہت مؤثر تو ہے لیکن اس میں ابھی مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
چین کی تاریخ میں پہلی بار بڑے پیمانے پر موسم میں مصنوعی تبدیلیوں کی کامیاب کوشش کے بعد بیجنگ میں انتیسویں کھیلوں کے مقابلوں کی افتتاحی تقریب میں اس ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا۔ اس ٹیکنالوجی میں ۱۰۴ سحابی میزائلوں (Cloud missile) کا استعمال کر کے بارش کے خطرے کو کم کیا گیا جس کی ماہرین موسمیات پیش گوئی کر چکے تھے ۔ اسی طرح مغرب میں بادلوں کی تخم ریزی کا مقصد مجموعی طور پر (واٹر شیڈ) میں رسوب سازی کے عمل کو تیز کرنا ہوتا ہے ۔ اس کے بر عکس کسی پن دھارے پر جیسا کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ اور کینیڈا جیسے ممالک میں بادلوں کی تخم ریزی کے عمل کو موسمی طوفانوں کو کم کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے ۔
بادلوں کی تخم ریزی کے جہاں فوائد ہیں وہاں اس کے بعض منفی اثرات بھی واقع ہوتے ہیں۔ بادلوں کی تخم ریزی کی ٹیکنالوجی میں استعمال ہونے والے کیمیائی مادوں کی وجہ سے سب سے بڑا مسئلہ گلوبل وارمنگ، ماحولیاتی آلودگی کے علاوہ کئی دوسرے مسائل درپیش ہیں۔